ایس پی طاہر خان کے اغوا کا مقدمہ بھائی کی مدعیت میں درج


اسلام آباد: ایس پی طاہر خان کے اغوا کا مقدمہ تھانہ رمنا پولیس نے بھائی کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔

بھائی نے درخواست میں لکھا ہے کہ خیبرپختونخوا میں تعینات سپرینٹینڈنٹ پولیس(ایس پی) طاہر خان اپنے گھر سے ڈیوٹی پر روانہ ہوئے مگر وفاقی دارالحکومت کے تھانہ رمنہ کے علاقے سے ان کو نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ایف آئی آر کے متن میں یہ بھی درج کیا گیا ہے کہ طاہر خان کے اہل خانہ نے گمشدگی کی اطلاع پولیس ایمرجنسی سروس 15 پر بھی دے دی تھی۔

انکے بھائی کے بیان کے مطابق طاہر خان پشاور سے اسلام آباد آئے ہوئے تھے تاہم واپس دفتر جاتے ہوئے جمعہ کی شام ساڑھے سات بجے کے بعد سے ان سے کوئی رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے۔

پولیس کا بتانا ہے کہ ایس پی طاہر خان کی تلاش کے لیے وفاقی پولیس کی تفتیشی ٹیم بھی کام کر رہی ہے۔

ایس پی طاہر خان پشاور رورل زون میں تعینات تھے، وہ اسلام آباد کے علاقہ G-10/4 میں واقع اپنے گھر سے مبینہ طور پر پشاور کے لیے روانہ ہوئے تو نامعلوم افراد نے انہیں اغوا کر لیا۔

اغوا کی اطلاع ان کے اہل خانہ نے 15 کو دی جس کے بعد پولیس نے فوراً موقع پر پہنچ کر تحقیقات شروع کر دیں۔

ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد امین بخاری کا کل بتانا تھا کہ ان کا موبائل فون بند ہے اور تاحال کسی بھی عینی شاہد نے اس بارے میں اپنا بیان ریکارڈ نہیں کرایا ہے۔

 


متعلقہ خبریں