پی آئی اے کے شعبہ کھیل میں جعلی فزیوتھراپسٹ بھرتی


کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے شعبہ کھیل میں جعلی فزیوتھراپسٹ کی بھرتی کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق جانسن ایرک نہ فزیو تھراپسٹ ہیں اور نہ ہی ان کے پاس تعلیمی قابلیت ہے۔

ہم نیوز ذرائع کی جانب سے دی گئی تفصیلات کے مطابق جانسن ایرک نےمیٹرک کے جعلی سرٹیفیکٹ پر1986 میں پی آئی اے میں ملازمت حاصل کی۔

میٹرک بورڈ کراچی نے بھی 123811 رول نمبر کی جعلی سرٹیفیکٹ کی تصدیق کر دی ہے۔

انہوں نے شعبہ اسپورٹس گروپ 3 میں ملازمت حاصل کرکے افسرگروپ 8 میں ترقی بھی حاصل کرلی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ راز افشاں ہونے پر جانسن ایرک کو سابقہ ڈائریکٹر ایڈمن رشید احمد کی جانب سے تحفظ فراہم کیا۔

افسران بالا کے تحفظ کی وجہ سے متعدد بار انکوائری کے مقرر ہونے پر بھی پی آئی اے افسروں کی جانب سے جانسن ایرک کے خلاف کارروائی سے گریز کیا گیا۔

پی آئی اے کا مؤقف جاننے کے لیے جب ترجمان پی آئی اے سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ جانسن ایرک کا معاملہ زیر تفتیش ہے لہٰذا رپورٹ آنے سے پہلے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

حال ہی میں پی آئی اے میں جعلی ڈگریوں پر بھرتی کیے گئے لوگوں کا انکشاف ہونے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے تمام اسٹاف کی ڈگریوں کی تصدیق کا حکم جاری کیا تھا۔

سپریم کورٹ میں جاری پی آئی اے بد حالی کیس میں قومی ایئر لائن کی جانب سے جمع کرائی گئی آڈٹ رپورٹ کے مطابق ڈیلی ویجززکی بھرتی پر2409 ملین اورپائلٹس کی زائد ادائیگیوں پر1437 ملین روپےخرچ کیے گئے ہیں جبکہ 457 جعلی ڈگریوں والے افسر اور ملازمین کی بھرتیوں سے کروڑوں روپے کا نقصان قومی ایئر لائن کو برداشت کرنا پڑا۔


متعلقہ خبریں