چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد کا تبادلہ روک دیا

چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد کا تبادلہ روک دیا | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کے تبادلے کا نوٹس معطل کرتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے تین دن میں جواب طلب کرلیا ہے۔

سیکرٹری داخلہ نے سپریم کورٹ کی جانب سے نوٹس لینے کے بعد عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ انہوں نے آئی جی اسلام آباد کا تبادلہ نہیں کیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو جوابدہی کے لیے سپریم کورٹ طلب کیا تھا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے استفسار کیا کہ کس کے کہنے پر آئی اسلام آباد کا تبادلہ کیا گیا؟

سیکریٹری سٹیبلشمنٹ نے عدالت کو بتایا کہ کافی دنوں سے اشو چل رہا تھا اور ان کی کارکردگی اچھی نہیں۔

سپریم کورٹ کے سربراہ نے ریمارکس دیے کہ  وزیر اعظم کو بتادیں ہم ان کا حکم ختم کررہے ہیں۔

قبل ازیں سپریم کورٹ آف پاکستان میں معمول کی کارروائی کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ سنا ہے کسی وزیر کے کہنے پر آئی جی اسلام آباد جان محمد کو ہٹایا گیا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کسی سینیٹر، منسٹر اور اس کے بیٹے کی وجہ سے اداروں کو کمزور نہیں ہونے دیں گے اور قانون کی حکمرانی قائم رہے گی۔ سپریم کورٹ کے سربراہ نے سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے جواب طلب کیا تھا۔

ذرائع ابلاغ میں خبریں گردش کررہی تھی کہ آئی جی اسلام آبا جان محمد کو اس لیے تبدیل کردیا گیا ہے کیوں کہ انہوں نے ایک حکومتی وزیر کی کال نہیں اٹھائی تھی۔

وزارت اطلاعات کی جانب سے جھوٹی خبروں کی تردید کے لیے بنائے گئے ٹوئٹراکاؤنٹ پر اس خبر کی تردید بھی کی گئی تھی۔

جھوٹی خبر کی تردید کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ آئی جی اسلام آباد کو ہٹانے کی سمری تین ہفتے پہلے وزیراعظم کو بھجوائی گئی تھی تاہم مصروفیت اور بیرون ملک ہونے کے سبب سمری کی منظوری میں تاخیر ہوئی۔


متعلقہ خبریں