سندھ میں 400 سے زائد طلباء کیلئے صرف تین اساتذہ

سندھ میں تعلیمی ایمرجنسی، چار سو سے زائد طلبا — تین اساتذہ|humnews.pk

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے، اس کے باوجود صوبے گھر کے اسکولوں کا نہ صرف حال برا ہے بلکہ 400 سے زائد طلباء کے لیے صرف تین اساتذہ میسر ہیں۔

نمائندہ ہم نیوز مظاہر سعید کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلی سندھ کی تعلیمی ایمرجنسی کے تحت صوبے میں سرکاری اسکول بدحالی کا شکار ہیں۔

صوبے بھر کے اسکول بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، طلبا کو کرسی اور میز تک مہیا نہیں کی گئی ہیں، وہ زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

ہم نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے چکرا گوٹھ میں واقع ایک سرکاری اسکول کی عمارت جو کچھ عرصہ قبل ہی تعمیر کی گئی تھی، وہاں کچرے کا ڈھیر پڑا ہوا ہے اور طلباء تعفن زدہ ماحول میں پڑھنے پر مجبور ہیں۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے محلے کے افراد کا کہنا تھا کہ اسکول کی حالت زار کا متعلقہ افسر سمیت دیگر افسران کو بارہا مطالع کیا ہے مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

اس موقع پر اساتذہ کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم نے اسکول کی عمارت تو بنادی ہے لیکن اساتذہ،  فرنیچر  اور دیگر سہولیات باشمول صفائی ستھرائی کے عملے کی غیر موجودگی کے باعث تعلیمی سرگارمیاں شدید متاثر ہورہی۔


متعلقہ خبریں