اپوزیشن جماعتوں کا یکجا ہونا اہم ہے، محمد زبیر


اسلام آباد: رہنما مسلم لیگ (ن) اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ مشترکہ قومی مفادات کے حصول اور ملکی مسائل کے حل کے لیے اپوزیشن جماعتوں کا یکجا ہونا نہایت اہم ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں میزبان عادل شاہزیب سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ سیاست تو ہماری جماعت نے پہلے بھی کی ہے اور ہمیشہ کرتے رہیں گے، بلاجواز گرفتاریوں سے ہمارے موقف نہیں بدلے جا سکتے۔

محمد زبیر کا مزید کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات کے نتائج میں عوامی طاقت نے یہ بات واضح کر دی ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔

انسپکٹڑ جنرل (آئی جی) اسلام آباد جان محمد کے تبادلے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے رہنما پی ٹی آئی اعظم سواتی کی حمایت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندے کو جواب دینے کی مہلت دینا یا کسی بھی معاملے پر ان کا موقف سننا بیوروکریسی کے فرائض میں شامل ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر آئی جی پولیس نے اعظم سواتی کے فون کرنے پر مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا اور اس کے بعد بھی اعظم سواتی آئی جی پر دباؤ ڈالتے رہے تو وہ بالکل غلط ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

پروگرام میں شریک متاثرہ خاندان کے افراد کا میزبان سے مباحثے کے دوران بتانا تھا کہ ان کی گائے بھٹک کر اعظم سواتی کے فارم ہاؤس میں چلی گئی تھی جس کے بعد علاقہ پولیس ضیاالدین(متاثرہ خاندان) کے تمام اہلخانہ بشمول انکی والدہ کو گرفتار کر کے جیل لے گئی اور بعد میں اڈیالہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب ضیاالدین کے متاثرہ خاندان کے بارے میں بات کرتے ہوئے پروگرام میں شریک مہمان صحافی سلیم صافی نے کہا کہ اس مظلوم خاندان کے ساتھ یہ برتاؤ ظاہر کر رہا ہے جیسے ہم اپنے ملک کے لیے کسی عذاب کو دعوت دے رہے ہوں۔

سلیم صافی نے کہا کہ عمران خان اعظم سواتی کے زیر احسان ہیں لہٰذا وہ اس معاملے پر ان کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں سنائیں گے۔ اس لیے خاتون اول اور چیف جسٹس آف پاکستان سے ہماری اپیل ہے کہ وہ اس واقعے کا نوٹس لے کر ضیاالدین کے اہل خانہ کو رہا کرنے کے احکامات جاری کریں۔ یہ غنڈہ گردی بالکل برداشت نہیں کی جائے گی۔

سلیم صافی نے مزید کہا کہ ماضی کے کچھ تلخ تجربات کے پیش نظر آل پارٹیز کانفرنس(اے پی سی) میٹنگ میں شرکت کے معاملے پر نہ آصف علی زرداری کو نوازشریف پر اعتماد ہو رہا ہے اور نہ نوازشریف کو آصف زرداری پر، لہذٰا دونوں جماعتوں کے رہنما اس گٹھ جوڑ کے لیے مولانا فضل الرحمٰن کا سہارا لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمٰن پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے مابین اتحاد پیدا کرنے میں ناکام ہو گئے تو ان کے علاوہ کسی اور سے یہ بھی کام نہیں ہو پائے گا۔

شہباز شریف کو نیب کے حراست میں لینے کے معاملے پر موقف دیتے ہوئےسلیم صافی نے کہا کہ  شہباز شریف کی جو گرفتاری ہے وہ رانا مشہود کے دیے گئے بیان کا ردعمل ہے۔

پروگرام میں موجود ایئر مارشل(ریٹائرڈ) شاہد لطیف نے اسرائیلی طیارے والے معاملے پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ سول ایوی ایشن کے ریڈار نے ایسے کسی طیارے کے داخلے کی کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔


متعلقہ خبریں