ملک بھر میں چہلم شہدائے کربلا کے جلوس

9محرم الحرام، ملک میں مجالس اور جلوس، سیکیورٹی کے سخت انتظامات

اسلام آباد: ملک بھر میں آج چہلم شہدائے کربلا کے جلوس نکالے جا رہے ہیں۔ ملک کے مختلف شہروں میں موبائل فون سروس معطل ہے جب کہ کئی شہروں میں ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

کراچی میں شہدائے کربلا کے چہلم کا مرکزی جلوس نشتر پارک میں مرکزی مجلس کے بعد برآمد ہو گا، جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ کھارادر میں اختتام پذیر ہو گا۔ جلوس کے شرکاء نے نماز ظہرین امام بارگاہ علی رضا ایم اے جناح روڈ پر ادا کی۔

اس موقع پر کراچی سمیت سندھ کے نو اضلاع میں موبائل فون سروس بند کر دی گئی ہے جب کہ سندھ حکومت کی جانب سے ڈبل سواری پر بھی ایک روز کے لیے پابندی عائد ہے۔

سندھ کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں بھی شہدائے کربلا کے چہلم کی مجالس برپا کی جا رہی ہیں اور جلوس نکالے جا رہے ہیں۔

لاہور میں چہلم کا مرکزی جلوس حویلی الف شاہ سے برآمد ہونے کے بعد روایتی راستوں سے ہوتا ہوا رات گیارہ بجے کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہو گا جب کہ جلوس مختلف مقامات پر قیام بھی کرے گا اور ذاکرین فلسفہ شہادت پر شرکاء سے خطاب کریں گے۔

جلوس کے راستوں پر سبیلیں بھی لگائی گئی ہیں جہاں پر جلوس کے شرکاء کے لیے دودھ اور شربت کا اہتمام کیا گیا ہے جب کہ راولپنڈی میں بھی موبائل فون سروس معطل رہے گی۔

راولپنڈی میں چہلم شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس امام بارگاہ عاشق حسین تیلی محلہ سے برآمد ہو گا جو ٹرنک بازار، بینک چوک سے ہوتا ہوا فوارا چوک پہنچے گا جہاں پر مجلس ہو گی تاہم جلوس کا اختتام رات گئے قدیمی امام بارگاہ بنی میں ہو گا۔

ملتان میں مختلف علاقوں سے نو چھوٹے جلوس برآمد ہوں گے تاہم مرکزی جلوس دوپہر 12 بجے امام بارگاہ جوادیہ سے برآمد ہوا اوراپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا رات نو بجے آستانہ لعل شاہ پر اختتام پذیر ہو گا۔ ملتان میں موبائل فون سروس جزوی معطل رہے گی۔

کوہاٹ میں چہلم کے دو جلوس نکالے جا رہے ہیں جن میں سے پہلا ماتمی جلوس حسینیہ رضویہ سے صبح نو بجے برآمد ہونے کے بعد اپنے روایتی راستوں پر گامزن ہے جو میلاد چوک پر پہنچ کر ختم ہو گا جب کہ دوسرا جلوس امام بارگاہ سید حبیب شاہ سے برآمد ہو گا جو زیارت سید علیم غازی پر پہنچ کر اختتام پذیر ہو گا۔

کوہاٹ شہر میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے دس روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔

ملک بھر میں جہاں جہاں چہلم شہدائے کربلا کے جلوس نکالے جا رہے ہیں وہاں پر ٹریفک کے متبادل راستے نکالے گئے ہیں تاکہ ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو جب کہ سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ مختلف شہروں میں کنٹرول رومز بھی قائم کیے گئے ہیں جہاں سے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے جلوسوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔


متعلقہ خبریں