بیل آؤٹ پیکج کے بغیر معیشت مشکل سے نہیں نکل سکتی، اسد عمر


اسلام آباد:  وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے بتایا کہ اس وقت ہماری معیشت بیل آؤٹ پیکج کے بغیر مشکلات سے نہیں نکل سکتی، ہم نے بیک وقت آئی ایم ایف اور دوست ممالک سے رابطہ کیا جس کے نتیجے میں سعودی عرب نے پیکج دیا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہماری کوشش ہے کہ سارا دارومدار آئی ایم ایف پر نہ ہو۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج پہلی بار مندی کا شکار نہیں ہوئی، یہ وقتی طور پر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا ہم اس وقت 19واں آئی ایم ایف پروگرام لے رہے۔ ہم نے آئی ایم ایف سے مشورہ مانگا ہے کہ کس طرح اس پروگرام کو آخری بنا سکتے ہیں اور اس حوالے سے اپوزیشن بھی موثر تجاویز دے ۔

اسد عمر نے بتایا کہ چین باہمی تجارت کے خسارے کو کم کرنے میں ہماری مدد کرنے کو تیار ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستانی مال چینی برآمدات کے ساتھ مل کر دنیا میں جائے۔

وزیرخزانہ نے بتایا کہ ہم ان ٹھوس اقدمات کے لیے اپوزیشن سے مدد مانگ رہے ہیں جن کی بنیاد پر ہم اپنا کشکول توڑ سکتے ہیں، امید ہے اپوزیشن کی جانب سے ٹھوس تجاویز آئیں گی تاکہ معیشت بہتر ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم کس طرح کشکول توڑ سکتے ہیں اس حوالے سے ٹھوس تجاویز کی ضرورت ہے کیونکہ جذباتی تقاریر سے یہ کشکول نہیں ٹوٹے گا۔

حکومت اور اپوزیشن کو مل کر چلنا ہوگا

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مشکل وقت سے نکالنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کو مل کر چلنا ہوگا۔ یہ مسائل آج کے نہیں بلکہ دہائیوں پرانے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم شاہ محمود قریشی سے اتفاق کرتے ہیں کہ تمام مسائل مل کر ہی حل ہوسکتے، ہم ساتھ بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر احسن اقبال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اب دنیا نالج اکانومی میں داخل ہوچکی ہے، ٹیکنالوجی کی بنیاد پر دنیا تیزی سے ترقی کررہی ہے۔ ہمارے ویژن 2025 کا مقصد تھا کہ پاکستانی ترقی کے سفر کو جاری رکھا جائے لیکن موجودہ وزیرخزانہ نے اس پر کوئی بات نہیں کی۔

وزیرخزانہ تقریر کے بعد اسمبلی ہال چھوڑ کر چلے گئے جس پر خورشید شاہ نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں اسد عمر کا بھاشن سننے نہیں آئے تھے۔

قبل ازیں کورم پورا نہ ہونے کے سبب اجلاس کچھ دیر کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا۔ پاکستان پیپلزرٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا تھا کہ حکومت اپنا کورم پورا کرنے کے لیے کوشش کرے، ہم مل کر چلنے کو تیار ہیں۔


متعلقہ خبریں