طالبات، ٹیچرز سے جنسی زیادتی کرنےوالے پرنسپل کو 105 سال قید کی سزا


پشاور: خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے ایک نجی اسکول کے پرنسپل کو خواتین ٹیچرز اور طالبات سے جنسی زیادتی کرنے اور فحش ویڈیوز بنانے کے جرم میں مجموعی طور پر 105 سال قید کی سزا سنادی گئی۔

اسکول کے پرنسپل عطااللہ مروت کئی سالوں سے اس گھناؤنے کام میں ملوث تھا، اسے کچھ عرصہ قبل گرفتار کیا گیا تھا۔

مجرم نے مختلف خواتین کے ساتھ زیادتی اور طالبات کی ویڈیوز بنانے کا اعتراف بھی کر لیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق ایک طالبعلم نے اس حوالے سے معلومات فراہم کیں جس کے بعد اسکول پرنسپل کو 21 جولائی 2017 میں حیات آباد سے گرفتار کیا گیا۔

مجرم کیخلاف 12 مقدمات درج کرنے کے بعد اسے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس نے طالبات کے ساتھ جنسی فعل کے علاوہ تمام الزامات کا اعتراف کرلیا۔

پولیس کا بتانا ہے کہ مجرم کے قبضے سے فحش ویڈیوز، جنسی ادویات اور منشیات بھی برآمد ہوئی تھیں۔

قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد سیشن جج نے مجرم کو 105 سال قید کی سزا کے ساتھ 10 لاکھ 40 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔


متعلقہ خبریں