امریکہ کا یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ


واشنگٹن: امریکہ نے یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ کردیا. امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے یمن میں سیز فائر کے اقدمات جلد کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

یمن میں جنگ بندی کے حوالے سے سینیئر امریکی وزراء بھی بول پڑے ہیں۔ امریکی وزیر دفاع کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے بھی یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ یمن میں جاری پر تشدد کارروائیوں کو روکنے کا وقت آ گیا ہے اور اب حوثیوں کو بھی سعودی عرب کی سرزمین پر میزائل حملے روکنے ہوں گے۔ یمن کی عوام کو امن اور تعمیر نو کی ضرورت ہے اور اس کا یہی مناسب وقت ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کا یمن میں جنگ بندی کا بیان سعودی عرب پر دباؤ کی کوششیں بھی ہو سکتی ہیں اور یمن سے ہمدردی کا معاملہ بھی، تاہم اب امریکہ کی جانب سے یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ شروع ہو گیا ہے۔

امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ یمن میں جاری جنگ کو سمجھوتے میں بدلنا ہو گا اور اب یمن میں سیز فائر کی نیت سے سے تمام گروپس مذاکرات کی میز پر آئیں۔

یونائیٹڈ اسٹیٹس سینٹر آف پیس سے خطاب میں جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ سیزفائرمذاکرات 30 دن میں شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس وقت امن کوششوں کی جانب بڑھنے کی ضرورت ہے اور ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ امن کی کوششیں مستقبل میں کریں گے۔

انہوں ںے کہا کہ یمن جنگ کے تمام فریقین کو سرحد سے پیچھے ہٹ کر ایک دوسرے پر حملے کرنے کا سلسلہ ختم کرنا ہو گا اور اس لڑائی کو سمجھوتے میں بدلنا ہو گا۔


متعلقہ خبریں