عمران خان کسی کے اثر میں نہیں آئیں گے، عندلیب عباس


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما عندلیب عباس نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان شروع دن سے کہہ رہے ہیں کہ وہ کسی کے اثر میں نہیں آئیں گے اور این آر او نہیں دیا جائے گا۔

ہم نیوز کے پروگرام “نیوزلائن” میں میزبان ماریہ ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کئی ذرائع کی طرف سے این آر او مانگے گئے لیکن نہیں دیا جائے گا۔ (ن) لیگ کو اگر لگتا ہے کہ کسی سے کہلوا کہ یہ لوگ پریشر ڈالیں گے اور این آر او مل جائے گا تو ایسا نہیں ہو گا۔

رہنما تحریک انصاف نے بتایا کہ ایک زمانے میں (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی ایک دوسرے کے خلاف کیا کچھ نہیں کرتے تھے اور آج ایک ہو کر بیٹھ گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنی رائے دینا اپوزیشن کا حق ہے، ہم نے بھی اپوزیشن میں سب چیزیں کی لیکن ان کی آل پارٹی کانفرنس اب “آل پارٹی کنفیوزن” ہو گئی ہے۔ مولانا فضل الرحمان شاہد پارلیمنٹ کو بہت یاد کرتے ہیں اس لیے وہ اس طرح کی چیزیں کر رہے ہیں کہ سب لوگ پارلیمنٹ سے باہر آ کے ان کے ساتھ بیٹھ جائیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بہرا مند تنگی نے کہا کہ آصف علی زرداری نے اپنے پرانے اور حالیہ دونوں بیانات میں اس حکومت کے نہ چلنے کی بات کہی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اپنی سمت ٹھیک نہیں کرے گی اور ہر ہفتے قوم پر مہنگائی کا بوجھ ڈالتی رہے گی تو تحریک عدم اعتماد کا راستیہ بھی ہے لیکن اس وقت ہر سیاسی جماعت چاہتی ہے کہ حکومت کو کام کرنے کے لیے کچھ وقت دیا جائے۔

رہنما پیپلز پارٹی نے بتایا کہ انہوں نے اپنے سارے کیریئر میں ایسی حکومت نہیں دیکھی جو پہلے یبتے میں ہی فیل ہو گئی ہو۔ حکومت نے عوام سے بہت سب وعدے کیے لیکن کوئی بھی کام ان کے مطابق نہیں کر سکی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما شائستہ پرویز ملک نے کہا کہ آج شہباز شریف نے بہت واضح طور سے بتایا کہ کسی نے این آر او نہیں مانگا۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف ابھی سیاست سے ذاتی وجوہات کے باعث دور ہیں، کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔ اگر ڈیل کرنی ہوتی تو اس وقت کی جاتی جب ان کی اہلیہ بستر مرض پر تھیں، ان ڈیل کرنے کا کیا فائدہ، انہوں نے جو کھونا تھا وہ کھو چکے ہیں۔

اسی حوالے سے رہنما (ن) لیگ کا مزید کہنا تھا کہ (ن) لیگ کو اس وقت ڈیل کر کے کچھ نہیں ملے گا، ہم صرف اپوزیشن میں بیٹھ کر کام کریں گے، عوام خود دیکھے گی کہ تحریک انصاف کتنے پانی میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کبھی این آر او کا ہنگامہ کرتی ہے کبھی کسی اور چیز کا کیونکہ یہ لوگ ملک کے اصلی مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ اگر یہ لوگ اسی طرح کنٹینر پر چڑے رہیں گے تو ملک کا برا حال ہو گا۔


متعلقہ خبریں