علی ظفر معافی مانگیں یا 2 ارب دیں، میشا شفیع

علی ظفر معافی مانگیں یا 2 ارب دیں، میشا شفیع

فائک فوٹو


لاہور: گلو کارہ میشا شفیع اور اداکار علی ظفر کے معاملے میں نیا موڑ آ گیا ہے۔ میشا شفیع نے علی ظفر کو 2 ارب روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے۔

میشا شفیع نے کہا ہے کہ میڈیا پر ان کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔ علی ظفر 15 دن میں معافی مانگیں یا 2 ارب روپے ہرجانہ دیا جائے۔

گزشتہ برس اپریل میں میشا شفیع نے اداکارعلی ظفر پر جیمنگ سیشن کے دوران ہراسمنٹ کا الزام لگایا گیا تھا۔ علی ظفر کی وکیل برسٹرعنبرین قریشی نے اپنے موکل اور میشا شفیع کے درمیان واٹس ایپ پر ہونے والی گفتگو کے اسکرین شاٹس بھی میڈیا پر شیئر کر دیے ہیں۔

واٹس ایپ گفتگو میں میشا شفیع نے جیمنگ سیشن کے بعد علی ظفر کے نام شکریہ کا پیغام بھیجا۔ گلوکارہ نے لکھا کہ علی ظفر کی جانب سے میرے لیے تعریفی پیغامات پر شکرگزار ہوں۔

اس وقت میشا شفیع اور علی ظفر کے معاملے میں دو درخواستیں مختلف عدالت میں زیرسماعت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: میشا شفیع عدالت آ کر کیس کا سامنا کرے، علی ظفر

ایک درخواست علی ظفر نے جمع کرائی ہے کہ میشا شفیع الزمات ثابت کرے  یا ایک ارب ہرجانہ ادا کرے۔ دوسری درخواست گلوکارہ نے سپریم کورٹ میں لاہورہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف جمع کرائی ہے۔

لاہور کی سیشن کورٹ نے کیس کا فیصلہ 15 اپریل تک سنانے کا حکم دیا تھا تاہم گلوکارہ نے سیشن کورٹ کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جس پر عدالت عالیہ نے مقدمے کو 90 روز میں نمٹانے کا حکم دیا تھا۔

گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف جنسی ہراساں کرنے کے الزامات کی درخواست صوبائی محتسب کے روبرو دائر کی تھی۔ صوبائی محتسب نے درخواست مسترد کر دی جس کے خلاف میشا شفیع نے گورنر پنجاب کو اپیل کی۔ اس وقت کے گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے میشا شفیع کی اپیل مسترد کر دی اور اپنے فیصلے میں کہا کہ گلو کارہ اپنا الزام ثابت نہیں کر سکیں۔


متعلقہ خبریں