پنجاب:جعلی کاسمیٹکس کی تیاری اور فروخت کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

جعلی کاسمیٹکس

فائل فوٹو


لاہور: حکومت پنجاب نے جعلی کاسمیٹکس تیار اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

پنجاب حکومت نے دی پنجاب ڈرگ ترمیمی بل2020 کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ دی پنجاب ڈرگ ترمیمی بل کو صوبائی کابینہ نے منظور کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں غیر معیاری و جعلی کاسمیٹکس تیار و فروخت کرنیوالے مافیا کو کھلی چھوٹ دی گئی اور اب ترمیمی بل کی منظوری سے عالمی معیار کے مطابق کاسمیٹکس مصنوعات کی تیاری یقینی بنائی جاسکےگی۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ اب صرف کینسر، الرجی، جلدی ا مراض کا سبب بننے والے اجزا سے پاک کاسمیٹکس مصنوعات تیار ہوں گی اور مارکیٹ میں اوریجنل برانڈ کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔ اب کاغذوں میں نہیں بلکہ عملی طورپر اس مافیا کا سدباب ممکن ہوگا۔

پاکستان میں رنگ گورا کرنے، داغ دھبوں کو دور کرنے، دانوں اور پھنسیوں سے نجات دلانے والی بہت سی ایسی کریمیں دستیاب ہیں، جنہیں کاسمیٹک پروڈکٹ کی جانب پڑتال کرنے والے ادارے کو چیک نہیں کروایا جاتا۔

ماہرین کے مطابق جلد کو گورا بنانے والی کریموں میں اعلیٰ سطح پر مرکری، لیڈ، آرسینک اور ہائیڈرو کیونون شامل ہوتا ہے، ان مواد پر بین الاقوامی سطح پر میک اپ کے سامان میں پابندی لگائی جاچکی ہے۔

ان مصنوعات میں صابن، کریمیں، سکرب، ٹیبلٹس اور یہاں تک کہ ٹیکے بھی شامل ہیں جن کے ذریعے جلد کا رنگ پیدا کرنے والے میلانن نامی خلیے کی پیداوار سست کی جا سکتی ہے اور یہ طریقہ انتہائی مقبول ہیں۔

ان مصنوعات کی طلب میں اضافے کیساتھ ان سے متعلق مسائل بھی بڑھ رہے ہیں۔ جلدی امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ  پوری جلد کے رنگ کو گورا کرنے کا کوئی محفوظ اور سائنسی طور پر تسلیم شدہ طریقہ نہیں ہے۔

زیادہ تر خواتین کسی ڈاکٹر سے مشورہ یا طبی ہدایات مدِ نظر رکھے بغیر رنگ گورا کرنے والی مصنوعات استعمال کرنا شروع کر دیتی ہیں۔

ماہرین جلدی امراض کے مطابق اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ جو کریمیں آپ ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر خریدتے ہیں ان سے آپ کو مطلوبہ مدد ملے گی۔ ان کا الٹا اثر بھی ہو سکتا ہے اور بہت زیادہ سفید یا مزید سیاہ بھی ہوسکتی ہے۔


متعلقہ خبریں