سعودی عرب کےساتھ 8 ایم او یوز ہوں گے، وزیر خارجہ

لائیو: وفاقی وزرا کی اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو

لائیو: وفاقی وزرا کی اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو

Posted by HUM News on Wednesday, February 13, 2019

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سعودی عرب سے اتنا بڑا وفد کبھی پاکستان نہیں آیا، برادر ملک کے ساتھ 8 ایم او یو پر دستخط کریں گے۔

اسلام آباد میں وفاقی مشیر تجارت رزاق داؤد، ترجمان دفتر خارجہ محمد فیصل اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت کے سعودی عرب سے ساتھ تعلقات سرد مہری کا شکار تھے، برادر ملک پاکستان کا بااعتماد دوست تھا تاہم اس میں خلا آگیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے یکے بعد دیگرے دونوں دوروں میں اس سرد مہری کو ختم کرنے میں مدد ملی، انہوں نے اس تعاون کو شراکت داری تعاون میں بھی بدلنے کی بات کی۔

انہوں نے بتایا کہ سعودی حکومت نے دورے سے قبل ٹیم بھیج کر اس کی مناسب تیاری کی، سعودی شہزادے کے دورے میں تقریباً آٹھ ایم او یوز پر دستخط ہوں گے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں اس سے بڑا وفد آج تک نہیں آیا، ایم او یوز کے لیے ایک نیا طریقہ کار لارہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ رابطہ کونسل بھی بنے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں کل صبح جرمنی جارہا ہوں جہاں کئی اہم ملاقاتیں ہوں گیں، افغان صدر اشرف غنی اور روسی وزیرخارجہ سے نشست طے ہے جبکہ جرمنی، ازبکستان اور کینیڈا کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں طے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ زلمے خلیل زاد کی تعیناتی پر پاکستان میں بے پناہ تشویش تھی، ان کا حالیہ بیان باعث اطمینان ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اقتصادی ڈپلومیسی پرتوجہ دےگا، چاہتے ہیں ملک کو کشکول  چھٹکارا دلائیں، ملک میں روزگار اور سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو تین ارب ڈالرز دیئے، برادر ملک کے ساتھ تعلقات مزید آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ روزگار پیدا کرنا پاکستان کی ضرورت ہے، سعودی عرب میں تین ہزار پاکستانی چھوٹے جرائم کے باعث قید ہیں۔

پاکستان کویمن تنازع میں جھونکنے کی کوشش نہیں کی جارہی

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو یمن تنازع میں جھونکنے کی کوشش نہیں کی جارہی، حکومت میں آئے تو تعلقات سرد مہری کا شکار تھے، کچھ وجوہات کی بنا پر سعودی عرب سے تعلقات میں خلیج پیدا ہوگیا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں این آر او کا بہت چرچا ہے، وزیراعظم نے لبنانی ہم منصب سےکہا کہ پاکستان کو دو این آر اوز کا نقصان ہوا، سعد الحریری نے ہاتھ کھڑے کرکےکہا اب ایسی غلطی نہیں کریں گے، لبنانی وزیراعظم نے کہاہم سے جووعدے کیے وہ پورے نہیں ہوئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں ایک ارب 73ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے۔

’سعودی عرب دو سال میں سات ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا‘

اس موقع پر مشیر تجارت رزاق داؤد نے کہا کہ سعودی عرب آئندہ دو سال میں سات ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا، برادر ملک کی آر ایل این جی پاور پلانٹ میں دلچسپی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب آئل ریفائنری پر کام کرنا چاہتا ہے، پاکستان کو ریفائنڈ آئل کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب آئی ٹی اور زراعت کے شعبے میں بھی کام کرنا چاہتا ہے، آئل ریفائنری کی  تفصیلات ابھی نہیں دے سکتے۔

مشیر تجارت نے بتایا کہ سندھ اور بلوچستان میں ونڈ انرجی میں سرمایہ کاری ہوگی، سعودی ولی عہدکے ساتھ 22 صنعت کار بھی آرہے ہیں۔

عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ سعودی عرب زراعت اورخوراک کےشعبےمیں بھی سرمایہ کاری کرےگا۔