سعودی ولی عہد کا دورہ، سپریم کورآرڈینیشن کونسل کا پہلا اجلاس

اسلام آباد: وزیراعظم ہاؤس میں سپریم کورآرڈینیشن کونسل کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کی۔

ہم نیوز کے مطابق سپریم کورآرڈینیشن کونسل میں دونوں ملکوں کے خارجہ، دفاع، دفاعی پیداوار کے وزرا شامل ہیں۔

اس کے علاوہ خزانہ، توانائی، پٹرولیم، آبی وسائل اور اطلاعات کےوزرا بھی کونسل کا حصہ ہیں۔

ثقافت، داخلہ اور انسانی وسائل کے وزرا بھی سپریم کورآرڈینیشن کونسل میں شامل کیے گئے ہیں۔

کونسل اہم شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر جلد عمل درآمد یقینی بنائے گا۔ کونسل کے تحت اسٹیرنگ کمیٹی اور جوائنٹ ورکنگ گروپوں کی تشکیل ہوگی۔

سپریم کورآرڈینیشن کونسل کے قیام کی تجویز سعودی ولی عہد نے دی تھی۔ اس کا اجلاس ہرسال ریاض اور اسلام آباد میں ہوگا۔

پہلے مرحلے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہے ہیں، سعودی ولی عہد

وزیراعظم ہاؤس میں اپنے خطاب میں سعودی ولی عہد بن سلمان نے پاکستان میں پہلے مرحلے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اورآنے والے وقت میں مزیدسرمایہ کاری کی نوید سنا دی۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ پاکستان آکر بہت خوشی ہوئی ہے، ہمارے لیے پاکستان بہت زیادہ اہم ملک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں، یہ پہلا مرحلہ ہے اور پھر پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کریں گے۔

محمد بن سلمان نے کہا کہ آنے والے وقت میں دونوں ممالک کے تعلقات مزید پروان چڑھیں گے اور اگلے20 سال میں پاکستان میں سیاحت کا شعبہ فروغ پائےگا۔

سعودی ولی عہد نے وزیراعظم عمران خان کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستانی قیدیوں کے لیے جو ممکن ہوسکا کریں گے۔

 سعودی عرب ہمیشہ سے ہمارا دوست اور بھائی رہا ہے، وزیراعظم

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانیوں کے لیے آج ایک عظیم دن ہے، سعودی ولی عہداوران کے وفد کا پاکستان میں خیرمقدم کرتےہیں۔ سعودی عرب ہمیشہ سے ہمارا دوست اور بھائی رہاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اورسعودی اپنے تعلقات کو بلندیوں پر لے جارہےہیں۔ سعودی عرب ہرضرورت اورمشکل میں ہمارےساتھ رہاہے، سعودی قیادت اور عوام ہمیشہ سےہمارے دلوں میں رہتےہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پیٹروکیمیکل اور معدنیات کےشعبےمیں مفاہمت بہت زیادہ اہم ہے،پاکستان میں سیاحت کے بہت مواقع ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے سعودی مہمان سے پاکستانی حجاج کو پاکستان میں امیگریشن کی سہولت دینے اورسعودی عرب میں معمولی جرائم میں قید تین ہزار پاکستانیوں کی رہائی کی درخواست  کی جس پرسعودی ولی عہد نے وزیراعظم کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔