سعودی ولی عہد دورہ چین پر پہنچ گئے

سعودی ولی عہد دورہ چین پر پہنچ گئے | ہم نیوز

سعودی ولی عہد نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان آج چین کے سرکاری دورے پر پہنچ گئے ہیں جہاں اُن کے استقبال کے لیے چین کے مشاورتی و سیاسی کونسل کے نائب سربراہ ہیل لی بونگ اور دونوں ملکوں کے سفیر موجود تھے۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد کا یہ دورہ بڑی اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ سعودی عرب اور چین کے تعلقات باہمی تعاون کے نئے دور میں داخل ہورہے ہیں۔

دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان معاہدے، مفاہمتی یادداشتیں طے پائیں گی۔ دونوں ممالک ہر سطح پر ترقی اور خوشحالی کےلئے کوشاں ہیں۔

چین اور سعودی عرب کی قیادت کے درمیان پہلی ملاقات 1985ءکے دوران عمان میں ہوئی تھی اور اس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات قائم ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایشیائی ممالک کے دورے پر نکلے سعودی ولی عہد چین سے بھی اپنے تعلاقات مزید مضبوط اور اقتصادی شراکت کو بڑھانے کے لیے آئے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’پاکستان میں پہلے مرحلے میں 20 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کررہے ہیں’

دنیا بھر کے اتحادیوں کے ساتھ اپنے ملک کے تعاون کے نئے دروازے کھولنے کیلئے ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ بیجنگ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ جہاں سیاسی ، اقتصادی اور عسکری امور ایجنڈے پر ہوں گے۔

چین کیساتھ سعودی عرب تمام شعبوں میں ہر سطح پر مشترکہ تعاون کے کیے تبادلہ خیال کرے گا۔

دونوں ممالک کے درمیان تجارتی لین دین ہر سال پہلے کے مقابلے بڑھ رہا ہے۔ 2017 میں تجارتی لین دین 2016 کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ رہا۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی لین دین 2018ء کے درمیان 63.3 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

چین نے 2018ءکے دوران 29.6 ارب ڈالر مالیت کا پیٹرول سعودی عرب سے درآمد کیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ سال صنعت کے شعبے میں6.7 ملین ڈالرز کے نئے معاہدے ہوئے۔

یاد رہے کہ سعودی ولی عہد نے ایشیائی ملکوں کے دورے کا آغاز اپنے سب سے قریبی دوست پاکستان سے کیا جس کے دوران 20 ارب ڈالرز کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے۔

پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر سعودی عرب جیل میں موجود پاکستانی قیدیوں کو بھی رہا کرنے کا حکم دیا گیا۔

پاکستان کے دورے کے بعد سعودی ولی عہد نے بھارت کا بھی دورہ کیا۔