ملک بھر میں ضروری ادویات کی قیمتیں بے قابو


کراچی: ملک بھر میں ضروری ادویات کی قیمتیں بے قابو ہو چکی ہیں۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان(ڈریپ) کے پاس قیمتوں پر نظر رکھنے کے لیے کوئی پالیسی ہی موجود نہیں ہے۔ پاکستان میں 95 ہزارادویات موجود ہیں مگر رجسٹرڈ ادویات کی تعداد صرف 8 ہزارہے۔

ہم نیوز کو موصول اطلاعات کے مطابق ڈریپ نے نو سے پندرہ فیصد قیمتیں بڑھانے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد ملک کے تمام منافع خوروں نے ادویات کی قیمتوں میں 15 سے 35 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔

وفاقی حکومت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ادویات کی قیمتیں کنٹرول کرنےمیں ناکام دکھائی دے رہی ہیں۔

جوڑوں کے درد اور چھاتی کے کینسر کی دوا، ’ایریتھروسن‘ پر بھی 15 فیصد سے زائد اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اینٹی بائیوٹک، کھانسی اور جلدی امراض کے سیرپ، ’سلیٹ‘ پر بھی غیر قانونی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ دمہ کے مریضوں کی دوا، ’برینٹل‘ کی قیمت میں بھی بیس فیصد سے زائد اضافہ کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ دل کے امراض، خون کی کمی کی دوا، ’ای ویان وٹامن ای‘ کی قیمت میں بھی ہوشربا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ آنکھ کے انفیکشن کی ادویات بھی عام مریضوں کی دسترس سے باہر ہو گئی ہیں۔


متعلقہ خبریں