بھارت سے مذاکرات کی پیشکش کا مثبت جواب آنا چاہئے، بلاول بھٹو


کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹوزرداری نےوزیراعظم عمران خان  کی جانب سے بھارت کومذاکرات کی پیشکش کی حمایت  کی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری پیغام میں بلاول بھٹو نے کہا ہےکہ کشیدگی کم کرنے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے۔

بلاول بھٹو نےوزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش کا مثبت جواب آنا چاہئے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ  کشیدگی کم کرنے کی ضرورت ہے، اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے، بلاول بھٹو نے کہا کہ چند لوگوں کے غیر داشمندانہ فیصلوں سے آئندہ نسلوں کو قیمت چکانا پڑے گی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے بھی وزیراعظم عمران خان کی تقریر کو سراہاہے ۔ اعتزاز احسن نے کہاہے کہ وزیراعظم کے پیغام کو دنیا بھر میں پہنچانا ضروری ہے۔ بھارتی جنگی جنونیت اور اپنی امن پسندی کے پیغام کو بھارتی ووٹرز تک پہنچانا ہوگا۔ بھارت کا الیکشن پاکستان جنوبی ایشیاء اور دنیا بھر کیلئے اہم ہے۔ مودی نے خطے کا امن دائو پر لگا دیا ہے۔

اعتزاز احسن نے کہا  پاکستان نے لاشوں کا جھوٹ بے نقاب کرکے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ ہمیں بھارت کو دنیا بھر میں ایکسپوز کرنا ہوگا۔ بھارتی طیارے گرانا اور پائلٹ کی گرفتاری ہماری دوسری بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے حکومت اور وزارت اطلاعات کو مفت مشورہ  دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو پاک بھارت کشیدگی میں سلور بُلٹ کی ضرورت ہے۔پاکستان کو سلور بُلٹ کے طور پر اپنی کامیابی کی ڈاکیومنٹری بنا کر دنیا بھر میں پھیلانا چاہیے۔ ڈاکیومنٹری میں بھارتی میڈیا کی جنونیت اور مودی کے جھوٹ شامل کیے جائیں۔ ڈاکیومنٹری میں پائلٹ کا انٹرویو اور وزیراعظم کا پیغام بھی شامل کیا جائے۔

بھارتی جارحیت پر پاک فضائیہ کے ردعمل کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے بھارت کو پلوامہ حملے کے بعد تعاون کی پیشکش کی تھی، ہم نے 10 سال میں 70ہزار لوگوں کا نقصان اٹھایا ہے اس لیے ہم نے بھارت کے ساتھ تعاون کا کہا۔بھارت کوکہاپلوامہ میں پاکستانی ملوث ہواتوکارروائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلے پلان تھا کہ انسانی جانی کا نقصان کم سے کم ہو۔ میں پھر سے آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ اگر آپ ڈائیلاگ کرنا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں۔ ہمیں بات چیت سے اپنے مسئلے حل کرنے چاہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارتی جنگی طیاروں نےبارڈرکراس کیاتوہم نےمارگرائے،کل ایکشن کرتےتوغیرذمہ داری کامظاہرہ ہوتا۔ بھارت کوجواب دیناہماری مجبوری بن گئی تھی،بھارت ہمارےملک آسکتاہےتوہم بھی وہاں جاسکتےہیں،

وزیراعظم پاکستان نے کہا نریندرمودی کوایک بارپھرمذاکرات کی دعوت دیتےہیں،انہوں نے کہا مذاکرات کےلیےتیارہیں،بات چیت ہی سےمسئلہ حل کرناچاہیے، جنگ شروع ہوئی توکسی کےکنٹرول میں نہیں رہےگی، عمران خان نے کہا بھارت کوآج بتادیا ہمارےپاس جنگ کی پوری صلاحیت ہے۔


متعلقہ خبریں