درخواست ضمانت مستردہونے کا معاملہ ،نوازشریف کی سپریم کورٹ میں اپیل دائر

نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ، اٹارنی جنرل کا پنجاب حکومت کو خط

فوٹو: فائل


اسلام آباد: طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست  مسترد ہونے کے  معاملے پرنوازشریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
درخواست نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دائر کی ہے۔خواجہ حارث کی طرف سے درخواست کی جلد سماعت کے لیے ایک متفرق درخواست بھی دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں موقف اختیارکیا گیاہے کہ اپیل کو 6 مارچ کو سماعت کےلیے مقرر کیا جائے۔ رجسٹرار آفس نے 639 سی پی ایل اے نمبر الاٹ کیا ہے۔ درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے۔

نواز شریف نے سپریم کورٹ میں موقف اختیار کیا ہے کہ پچیس فروری کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی طرف سے دائر درخواست میں وفاق،نیب اوراحتساب عدالت کے جج کو فریق بنایا گیاہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت 25فروری کو  مسترد کر دی تھی۔۔

جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس عامر فاروق نے درخواست ضمانت کا فیصلہ پڑھ کر سنایاتھا۔ 9 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا تھاکہ کیس غیر معمولی نوعیت کا نہیں ہے اور نواز شریف کو علاج کی سہولیتں دستیاب ہیں۔

فیصلے کے مطابق نواز شریف کو طبی بنیادوں پر ضمانت نہیں دی جا سکتی اور نہ ہی نوازشریف کے معاملے میں مخصوص حالات ثابت نہیں ہوئے ہیں۔

عدالت نے فیصلے میں شرجیل میمن کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں پر ضمانت نہیں دی جا سکتی ہے۔

عدالتی فیصلے کے وقت قبل مسلم لیگ نون کے رہنما مریم اورنگزیب، طلال چوہدری، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، خواجہ آصف، شاہد خاقان عباسی، پرویز رشید اور کارکنان کی بڑی تعداد عدالت میں موجود تھی۔

نواز شریف کی درخواست ضمانت پر فیصلہ دن سوا 12 بجے سنایا جانا تھا تاہم کچھ تاخیر کے بعد فیصلہ ساڑھے 12 بجے سنایا گیا۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے 20 فروری کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

نواز شریف کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف عارضہ قلب میں مبتلا ہیں اور ان کی تین ہارٹ سرجریز ہو چکی ہیں، ہائی کورٹ سے اپیل پر فیصلہ آنے تک سزا معطل کر کے اُنہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیںاسلام آبادہائیکورٹ نے نواز شریف کی درخواست ضمانت مستردکردی

احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں 24 دسمبر کو سات سال قید کی سزا، ایک ارب 50 کروڑ روپے کا جرمانہ اور جائیداد ضبطی کی سزا سنائی گئی تھی۔ جس کے خلاف چار جنوری کو نواز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور فیصلے کے خلاف اپیل اور ساتھ ہی سزا معطلی کی درخواست بھی دائر کی تھی۔


متعلقہ خبریں