ملکی معیشت آئی سی یو سے نکل آئی  ہے، اسدعمر


وزیرخزانہ اسد عمر  ملکی معاشی صورتحال بتاتے ہوئے چٹکلے سنا تے رہے۔ انہوں نے کہا معیشت آئی سی یو میں لیٹے مریض کی صورت ملی تاہم  ملکی معیشت آئی سی یو سے نکل آئی  ہے ۔بحرانی کیفیت بھی ختم ہوگئی ، اب ہم استحکام کے مرحلے میں ہیں جو ڈیرھ سال تک رہے گا، اس کے بعد ایک مستحکم ترقی کی طرف  جائیں گے۔

وزیرخزانہ اسد عمر اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں اپنی بات سمجھانے کے لیے منفرد مثالیں بھی پیش کرتے رہے۔

اسد عمر نے معیشت کو مریض سے تشبیہہ دے ڈالی ، کہا ہمیں معیشت آئی سی یومیں لیٹےہوئےمریض کےطورپرملی،  ہمیں آئی سی یو میں جو مریض ملا اس کی جان بچانا تھی۔

وزیرخزانہ اسد عمر نے خطاب کے دوران ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کا ایجنڈابھی  بتاتے ہوئے  کہا مریض کی جان بچانے کے لیے جو بڑے فیصلے درکار تھے وہ کیے، قوم نے دیکھا کہ مریض آئی سی یو سے نکلا، بحران سے نکل آئے ہیں اور اب استحکام کا مرحلہ چل رہا ہے یہ ایک سے ڈیڑھ سال چلے گا۔

وزیرخزانہ اسد عمر نے ملک کو بحرانی کفیت سے نکالنے کا کلیہ بھی انوکھے انداز میں بیان کیا۔انہوں نے کہا بحران کی وجہ سے وسائل کی مٹھی دھیرے دھیرے کھول رہے تھے، جب استحکام کے مرحلے سے نکلیں گے تو وسائل کی مٹھی بھی کھولیں گے۔

اسد عمر نے ٹیکس ریٹرن جمع کراتے وقت ایف بی آر کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات پر بھی دلچسپ تبصرہ کیا۔

انہوں نے کہا معذرت کے ساتھ کوئی ٹیکس نہیں دینا چاہتا، اتنے سوال آپ بیٹی کا رشتہ دیتے ہوئے نہیں پوچھتے جتنے سوال ایف بی آر ٹیکس ریٹرن میں پوچھتا ہے۔

معیشت کے گورکھ دھندے میں اُلجھے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر اپنی عمر کے اس حصے میں کیا کرنا چاہتے تھے یہ بھی دلچسپ اور مزاحیہ انداز میں بیان کر گئے۔

یہ بھی پڑھیے:اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک میں مہنگائی موجود ہے، اسد عمر

وزیر خزانہ نے کہا یہ عمر بچوں کو کہانیاں سنانے کی ہوتی ہے ۔ پاکستان کی معیشت کابحرانی دورختم ہوگیا، معیشت کو مستحکم ہونے میں مزید ڈیڑھ سال لگیں گے۔

وزیر خزانہ کی گفگتو سن کر تقریب کے شرکاخوب محظوظ ہوئے۔


متعلقہ خبریں