قاضی فائز عیسیٰ سے صدارتی ریفرنسز چیلنج کردیے

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف کیس میں فل کورٹ بننے کا امکان

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے خلاف دونوں صدارتی ریفرنسز عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیے ہیں۔

بدھ کے روز جمع کرائی گئی درخواست کے متن میں درج ہے کہ ان خلاف صدارتی ریفرنسز بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی ہیں انہیں مسترد کیا جائے۔

انہوں نے یہ استدعا کی ہے کہ درخواست پر فیصلہ آنے تک سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی روکی جائے۔

درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ معاملے کی سماعت کھلی کچہری میں کی جائے۔

متن میں شامل ہے کہ اداروں کے درمیان پراکسی وار شروع کر دی گئی ہے اور ہمیں احتیاط کرتے ہوئے اسے ختم کرنا چاہیے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست 300 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے جس میں دونوں ریفرنس کو الگ الگ چیلنج کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس قاضی فائز عیسی کو دو شو کاز نوٹس جاری کر رکھے ہیں۔ ایک شوکاز نوٹس بیرون ملک جائیداد ظاہر نا کرنے کے صدارتی ریفرنس پرجاری کیا گیا جب کے دوسرا صدر مملکت کو خط لکھنے پر جاری کیا گیا تھا۔

یہ بھی جانیں: حکومت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو نہیں ہٹا سکتی، چیف جسٹس

 

 


متعلقہ خبریں