اسٹنٹ پر تین لاکھ کا خرچہ ایک لاکھ پر لانا معجزہ ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان

بادی النظر میں دانیال عزیز توہین عدالت کے مرتکب ہوئے، عدالت | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد :چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ امراض قلب میں استعمال ہونے والے اسٹنٹ پر تین لاکھ کا خرچہ ایک لاکھ روپے تک لانا معجزہ ہے۔

انھوں نے یہ ریمارکس پیر کے روز سپریم کورٹ میں غیر معیاری اسٹنٹ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران دیے۔

چیف جسٹس نے عدالتی حکم پر تشکیل دی جانے والی سینئر ڈاکٹرز کی کمیٹی کی تیارکردہ رپورٹ پر تمام متعلقہ اداروں سے دس روز میں جواب طلب کر لیا ہے۔

عدالت عظمیٰ میں ڈاکٹر اظہر کیانی نے کمیٹی کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں اسٹنٹ ڈالنے کا خرچہ صرف ایک لاکھ روپے ہو گا۔

کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا  کہ بھارت میں دل کی بند شریانیں کھولنے کے لئے ڈالے جانے والے اسٹنٹ کا خرچہ 444 امریکی ڈالرز (تقریبا 46ہزار پاکستانی روپے) آتا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کمیٹی کی رپورٹ میرے لئے خوشخبری ہے اور ڈاکٹر صاحب نے جو خوشخبری سنائی ہے اس کی قیمت قوم ادا نہیں کرسکتی۔

ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ بنچ کے رکن جسٹس اعجاز الحسن نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹر کیانی نے ملک کے بہت سے لوگوں کی جان بچائی ہے۔

تین رکنی بنچ نے جمع کرائی گئی رپورٹ ڈریپ (ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان) سمیت تمام متعلقہ اداروں کو بھیجنے اور ان سے جواب طلب کرنے کے احکامات دیتے ہوئے سماعت دس روز کے لئے ملتوی کردی۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے اس سے قبل سماعت میں ملکی سطح پراسٹنٹ کی تیاری کیلئے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو جاری کیے گئے 37 ملین روپے کے آ ڈ ٹ کا حکم بھی دیا تھا۔

عدالت نے تین فروری کی سماعت میں ریمارکس دئیے تھے  کہ جس نے کام نہیں کرنا وہ ملک چھوڑکرچلاجائے ، ہمیں مئی تک ہر صورت میں پاکستانی اسٹنٹ تیار چاہئیں۔

گذشتہ سماعت پر حکومتی وکیل رانا وقار نے عدالت کو بتایا تھا کہ اسٹنٹ میں استعمال ڈیوائسز کو رجسٹرڈ کرنے کے قوانین نرم کئے گئے ہیں۔

اسی کیس کی سماعت کے دوران چیئر مین ہارٹ پیشنٹ سوسائٹی نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ پاکستان میں تیار اسٹنٹ تجرباتی مراحل میں ہے۔

پاکستان میں عموماً ایک مریض کو دل کی بند شریانیں کھولنے کے لئے ڈالا جانے والا اسٹنٹ پانچ سے سات لاکھ روپے میں پڑتا ہے جب کہ طبی ماہرین کے مطابق مقامی سطح پر اس کی تیاری سے قیمت 50 ہزار روپے تک آسکتی ہے۔


متعلقہ خبریں