سینیٹ اجلاس :حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان آزادی ‏مارچ کے حوالے سے لفظی گولہ باری

سینیٹ میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی قرار داد منظور

فوٹو: فائل


سینیٹ اجلاس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان آزادی ‏مارچ کے حوالے سے لفظی گولہ باری جاری ‏رہی ۔سینیٹر فیصل جاوید اور سینیٹر مولا بخش چانڈیو کے درمیان سخت جملوں ‏کا تبادلہ ہوا ۔

فیصل جاوید نے مولا بخش چانڈیو کو تقریر کے دوران ٹوکا تو مولا بخش چانڈیو نے انہیں بے بی کہہ دیا ۔ وفاقی وزیر مراد سعید کی تقریر پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ ‏کر دیا ۔

چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرِ صدارت ہونے والے سینیٹ اجلاس میں مولانا ‏عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ملک میں ڈیڑھ سال بعد مڈ ٹرم الیکشن کی ‏تاریخ موجود ہے ۔ ملک میں تاجر، کسان، ڈاکٹرز، نرسز، اساتذہ احتجاج کر رہے ہیں ‏اور ہیجانی کیفیت ہے۔

وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کی تقریر کے دوران ایوان میں ہنگامہ آرائی ہوئی اور ‏اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا ۔

مراد سعید کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس ‏تحریک انصاف نہیں لائی تھی ۔ دنیا بھر کے انویسٹگٹیو رپورٹرز نے یہ ‏رپورٹ بنائی ۔ایک دوسرے چور ‏کہنے والے آج ایک ساتھ کھڑے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے: آزادی مارچ: ’مذاکرات کا نتیجہ اصول کی بنیاد پر بات کرنے پر نکلے گا‘

سینیٹر فیصل جاوید نے پیپلز پارٹی مولابحش چانڈیو کو تقریر کے دوران ٹوکا تو مولابحش چانڈیو نے فیصل جاوید کو”بےبی” کہہ ‏دیا ۔۔ جس پر ایوان میں ہنگامہ ہو گیا۔

پیپلزپارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا اس صورتحال کے ذمہ دار وزیراعظم اور ‏وزرا ہیں ۔ وفاقی وزیر مراد سعید کی تقریر پر اپوزیشن نے واک آؤٹ کر دیا ۔ سینیٹ ‏کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔

 


متعلقہ خبریں