خیبرپختونخوا حکومت کے وزیر کا اپنے صوبے میں کرپشن کا اعتراف


پشاور: صوبائی وزیر ریونیو شکیل خان نے انکشاف کیا ہے کہ صوبے میں کچھ اداروں میں کرپشن ہو رہی ہے جس پر مجھ سمیت پی ٹی آئی کے حکومتی ممبران اور ورکرز کو شدید تحفظات ہیں جنہیں وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے گروپنگ کی خبروں کی تردید کرتےہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے اور نہ ہی پارٹی میں کوئی گروپ متحرک ہے۔

انہوں نے اس ضمن میں مزید بتایا کہ ہمیں گورننس کے معاملات پر بہت تحفظات ہیں کچھ بیوروکریٹس صوبے کے اندر بیٹھ کر اپنے ذاتی مفاد  کو دیکھتے ہوئے میرٹ کے برعکس تقرریاں اور تبادلے کر رہے ہیں،  ہم نے اس کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی اٹھاتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے منشور کا سب سے اہم جزو کرپشن کا سدباب کرنا ہے اور اسی کے خاتمے کے لیے ہمیں ووٹ ملا ہے۔

یاد رہے گزشتہ روز خیبرپختونخوا کابینہ میں اختلافات شدت اختیار کرنے کے بعد وزیراعلیٰ محمود خان شکایت لے کر وزیراعظم عمران خان کے پاس بنی گالہ پہنچ گئے تھے۔

اس سے قبل خیبر پختونخوا حکومت میں اختلافات کے معاملہ کو حل کرنے کے لیے صوبائی اسپیکر مشتاق غنی نے کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔

پشاور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ خیبر پختونخواہ حکومت میں بظاہر کوئی گروپ بندی نہیں ہے۔ ہم سب عمران خان کی ٹیم کا حصہ ہیں۔ چھوٹی موٹی باتیں اور اختلافات اچھنبے کی بات نہیں ہے۔

مشتاق غنی نے کہا تھا کہ اگر وزیراعلیٰ محمود خان اور سینئر صوبائی وزیر عاطف خان کے مابین اختلافات محسوس کیے تو دونوں کو بٹھاؤں گا۔ وزیر اعلیٰ اور سینئر وزیر کے مابین مصالحتی کردار ادا کروں گا۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کے امور میں روڑے اٹکانے والے کابینہ وزراء اور ارکان اسمبلی کیخلاف وزیراعلیٰ نے چارج شیٹ تیار کرلی ہے جو جلد وزیراعظم کو پیش کردی جائے گی۔

وزیراعلیٰ ہاؤس ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کابینہ میں اختلافات کے معاملے پر وزیراعلیٰ محمود خان نے وزیراعظم عمران خان سے شکایت لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں