’ دین نے دنیا سمجھائی اور بحیثیت انسان اسکا مجھے بہت فائدہ ہوا ‘



اسلام آباد: سابق کرکٹر ثقلین مشتاق نے کہا ہے کہ دین نے مجھے دنیا سمجھائی اور بحیثیت انسان، کھلاڑی اور پروفیشن میں مجھے بہت فائدہ ہوا۔

ہم نیوز کے پروگرام رمضان اور ہم میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ میں انگلینڈ، آسٹریلیا، سری لنکا،بنگلہ دیش اور پاکستان میں نے کوچنگ کی ، دین نے مجھے دنیا سمجھائی اور میرے پروفیشن اور طرز زندگی میں اس سے بہت بہتری آئی ہے۔

انگلینڈ کے سابق کپتان اینڈریو سٹراؤس نے اپنی ایک ویڈیو میں کہا تھا کہ جب سے یوسف یوحنا محمد یوسف بنا اس کی رنز بنانے کی اوسط بہت بہتر ہو گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ حال حلیہ بدلنے سے ہم لوگ بدل گئے ہیں مگر ایسا نہیں ہے۔  ہمارے رول ماڈل آپ ﷺ اور صحابہ ہیں اور ان ہی کی طرح کا حلیہ رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

انہوں نے ایک واقعہ بتایا کہ میرے ایک دوست مجھے ایک عالم کے پاس لے گئے اور ان کے سامنے میرا تعارف کرایا کہ میں ایک سپر اسٹار ہوں، جس پر ان عالم نے کہا کہ اصل سپر اسٹار تو صحابہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ اپنے رول ماڈل کی طرح کاپی کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ان بزرگ نے بتایا کہ حضرت ابو بکر کی طرح کا لباس تو تمام فرشتوں نے بھی پہنا ہوا ہے۔

طارق جمیل کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں 2004 میں انگلینڈ چلا گیا تھا کسی خاص بزرگ کا اس کا کریڈٹ درست نہیں میں تو بہت بزرگوں سے ملتا تھا تاہم دین کی جانب رخ بدلنے کا اصل سہرا اپنے والدین کو دوں گا جن کی دعاؤں کی وجہ سے میں اسلام کی جانب راغب ہوا ہوں۔

دین کی جانب رغبت کیسے ہوئی اس سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے کرکٹ کھیلا جس کی وجہ سے بہت شہرت اور پیسہ ملا۔ میرے دوست ذوالقرنین اور عبد الرؤف مجھے اکثر کہا کرتے تھے کہ آپ کے پاس جو کچھ ہے وہ اللہ نے دیا ہے اس بات پر میں نے بہت غور کیا اور بعد میں تین دن کے لیے تبلیغی جماعت کے ساتھ وقت گزارا جس کی وجہ سے دین کی قربت حاصل ہوئی۔

کرکٹ کا ایک واقعہ بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے سابق کھلاڑی اسٹیو وا سخت ذہین رکھنے والے کھلاڑی تھے اور انہیں میرے سے بہت خار ہوئی تھی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایک مربتہ میں نےاسٹیو واہ کو آؤٹ کیا تو وہ جاتے جاتے مجھے مسٹر بین کہ کر باہر جانے لگے جس پر میں نے انہیں چارلی چیپلن کہ دیا جسے سن کر سب ہنس پڑے۔


متعلقہ خبریں