نوازشریف کی رپورٹس جعلی ہونے کا شبہ، وزیراعظم کا خط ارسال

نوازشریف کی رپورٹس جعلی ہونے کا شبہ، وزیراعظم کا خط ارسال

فوٹو: فائل


اسلام آباد:وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نوازشریف کے پاکستان میں ہونے والے ٹیسٹوں کی تحقیقات کرائی جائیں، خدشہ ہے عدالتوں سے ریلیف کے لئے جعلی ٹیسٹ رپورٹس تیار کی گئی تھیں۔

فواد چوہدری نے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں خدشہ ظاہر کیا لگتا ہے کہ برطانوی لیبارٹریز نے ان کی بیماری کی تصدیق نہیں کی۔ نوازشریف برطانیہ میں اپنی ٹیسٹ رپورٹس بھی حکومت کے ساتھ شئیر نہیں کررہے۔

خط کےمتن میں شامل ہے کہ نوازشریف کی برطانیہ میں تصاویر صاف بتارہی ہیں کہ وہ صحت مند ہیں، لگتا ہے حقائق مسخ کر کے ان کے بیرون ملک جانے کی راہ ہموار کی گئی تھی۔

فواد چوہدری نے لکھا تعین ہونا چاہیے کہ پاکستان میں کس نے ٹیسٹ رپورٹس میں حقائق کو مسخ کیا، حقائق کا منظر عام پرآنا ضروری ہے اور اس  کیلئے وزیراعظم تحقیقات کا حکم دیں۔ نوازشریف کی ٹیسٹ رپورٹس کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیٹی بنائی جائے۔

خیال رہے سابق وزیراعظم نوازشریف19 نومبر2019 کو علاج کیلئے لندن گئے تھے۔ لاہور ہائی کورٹ نے انہیں چار ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت تھی۔
لاہور کی حراست میں میاں نوازشریف کی طبیعت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی تھی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیاگیا تھا۔ سابق وزیراعظم کے لیے سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (سمز) کے پرنسپل پروفیسر محمود ایاز کی سربراہی میں میڈیکل بورڈ قائم کیا گیا تھا۔

وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے وزیر قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں فیصلہ کیا کہ تھا نواز شریف تقریباً 7 ارب روپے کے انڈیمنٹی بانڈ جمع کرائیں اور 4 ہفتوں کیلئے بیرون ملک چلے جائیں تاہم ن لیگ نے اس شرط کو مستردکرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے بانڈ جمع کرانے کی شرط ختم کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کو علاج کی غرض سے چار ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔


متعلقہ خبریں