’بلڈ مون‘ اپنی پراسرار دلکشی کے ساتھ آسمانوں پر نمودار

صدی کا دوسرا طویل ترین چاند گرہن پاکستان کے کن علاقوں میں دیکھا سکے گا | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: اکیسویں صدی کا سب سے طویل چاند گرہن ’بلڈ مون‘ خلا کی وسعتوں میں اپنے جلوے بکیرتا رہا اور پوری دنیا کے طول و عرض میں انسانوں کا ہجوم اس نظارے کے سحر میں گرفتار اسے تکتا رہا۔  رات 10:15 پر شروع ہو کر چار بج کر 29 منٹ پر اختتام پذیر ہونے والے چاند گرہن نے ایک عالم کو مسحور کرنے کا آغاز اپنے چہرے سے نقاب اتارنے سے کیا تاہم ایک بج کر 22 منٹ پر اس نے سب بند قبا کھول ڈالے اور اپنے حسن و دلکشی کی ہر جہت دنیا پر عیاں کر دی۔

پاکستان کے شمالی علاقوں میں مطلع ابرآلود ہونے کی وجہ سے ایک بڑی تعداد چاند گرہن دیکھنے سے محروم رہی تاہم جنوبی علاقوں مثلا سندھ اور پنجاب کے جنوبی ڈویژن اور بلوچستان کے باسیوں کے لیے قدرت نے سب پردے اٹھا دیے اور حسن و نور کی اس بارش میں سب نہاتے رہے۔ لوگ تادیر چاند گرہن کو دیکھا کیے کیونکہ انہیں علم تھا کہ چھ گھنٹے 14 منٹ تک جاری رہنے والا یہ منظر اگلے 82 سالوں تک کوئی انسانی آنکھ نہیں دیکھ پائے گی۔

چھ گھنٹے 14 منٹ تک جاری رہنے والا طویل ترین چاند گرہن اگلے 82 سال تک دوبارہ نہیں ہو گا۔

‘بلڈ مون’  کے وقت مریخ زمین کے قریب ترین فاصلے یعنی 57.7 میلین کلومیٹر پر تھا جس کی وجہ سے یہ واضع اور حجم میں بڑا نظر آتا رہا، یہ آج کی رات قدرت کی فیاضی کا ایک اور نمونہ تھا جو ماہرین فلکیات کے مطابق 15 سال بعد دوبارہ دیکھا جا سکے گا۔

رواں برس کا پہلا چاند گرہن 31 جنوری کو ہوا تھا اور دوبارہ ایسا گرہن دیکھنے کے لیے 82 سال انتظار کرنا پڑے گا۔


متعلقہ خبریں