جامعہ پنجاب کے وائس چانسلر مجاہد کامران کا ریمانڈ منظور


لاہور: احتساب عدالت نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران اور پانچ سابق رجسٹرارز کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔

ملزمان کو ہتھکڑیاں لگا کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔

مجاہد کامران پر 550غیرقانونی تقرریوں اوراختیارات سے تجاوزات کےالزامات ہیں۔

سماعت کے دوران نیب نے موقف اپنایا کہ سابق وائس چانسلر مجاہد کامران، ڈاکٹر لیاقت , ڈاکٹر اورنگزیب , ڈاکٹر راس مسعود , ڈاکٹر کامران زاہد اور امین اطہرنے ملی بھگت سے  پنجاب یونیورسٹی میں ساڑھے پانچ سوغیرقانونی تقرریاں کیں۔

مجاہد کامران نے  اہلیہ شازیہ قریشی کو غیرقانونی یونیورسٹی لاکالج کا پرنسپل بھی لگایا۔

سابق وائس چانسلرکے وکلا نے ہتھکڑیاں کھولنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ مجاہد کامران کے ہزاروں شاگرد ہیں، جو پوراملک لوٹ کرکھا گئے انہیں کوئی پوچھتا نہیں، شہبازشریف کو ہتھکڑی کیوں نہیں لگائی گئی؟

ڈاکٹرمجاہد کامران نے کہا ان کا کوئی قصور نہیں، انہوں نے جو بھی بھرتیاں کیں گورنراوروزیراعلیٰ کے کہنے پرکیں۔ اس بیان پرعدالت میں قہقہے لگ گئے۔

نیب نے پندرہ روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تھی لیکن عدالت نے مجاہد کامران سمیت چھ ملزموں کو دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دینے کاحکم دیا،اورکیس کی سماعت بائیس اکتوبرتک ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں