تعلیمی بجٹ کو چار فیصد کیا جائے، سپریم کورٹ کمیٹی

عوامی اور سرکاری زمینوں پر پیٹرول پمپس کیسے تعمیر ہو گئے ؟ چیف جسٹس

اسلام آباد: سپریم کورٹ کمیٹی برائے تعلیمی اصلاحات نے تجویز دی ہے کہ تعلیمی بجٹ کو جی ڈی پی کے 2.2 فیصد سے بڑھا کر 4 فیصد تک کر دیا جائے اور حکومت نجی اسکولوں کو فیس مناسب رکھنے پر پابند کرے اور کم از کم 10 فیصد غریب طلبا کو بھی تعلیم مہیا کی جائے۔

وفاقی اومبڈس مین کے طاہرشہباز نے کمیٹی کی صدارت کی۔ اس میں شامل مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرزاور صوبائی سیکرٹریز اپنی تجاویز وفاقی حکومت کو پیش کریں گے۔

کمیٹی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں 5 سے 16 سال تک کی عمر کے 25 ملین بچے اسکول نہیں جاتے جو ایک لمحہ فکریہ ہے۔

کمیٹی نے حکومت پر زور دیا کہ ملکی سطح پر تعلیم کے حوالے سے ایمرجنسی کا نفاذ کیا جائے تاکہ ہنگامی بنیادوں پر پوری شدت کے ساتھ غیر موثر تعلیمی نظام میں بہتری لائی جاسکے۔

کمیٹی نے نئے اسکولوں کی تعمیرات، بڑی تعداد میں اساتذہ کی بھرتیوں، ان کی تربیت اور گھوسٹ اسکولوں کو دوبارہ فعال کرنے پر بھی زور دیا ۔

کمیٹی میں پاکستان ایجوکیشن اسٹیٹسٹکس 2016-17 کے حوالے سے بتایا گیا کہ پرائیوٹ تعلیمی اداروں میں 36 فیصد طلبا پڑھ رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں