یہ آئی ایم ایف کا 19واں اور آخری پروگرام ہوگا، اسد عمر


کراچی: وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان 19واں آئی ایم ایف پروگرام لینے جا رہا ہے، گزشتہ 30 سالوں کے دوران یہ 13واں تاہم پاکستان کا یہ آخری پروگرام ہوگا۔

کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہونے والی تقریب کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بہترین نتائج کے لیے محنت جاری رکھنی چاہیے، اسٹاک ایکسچینج کی گروتھ بہترین ہے، مزید بہتری کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ڈھائی ارب ڈالر سےبڑھ کر18 ارب ڈالر ہوگیا ہے، جس میں کمی واقع ہونا شروع ہو گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مئی، جون اور جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اوسطاً دو ارب ڈالر ماہانہ تھا، ماہ ستمبر کے اعداد و شمار ابھی سامنے نہیں آئے لیکن ستمبر کے مہینے میں خسارہ مزید کم ہوگا اور معاملات بہتری کی طرف جائیں گے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں 26-27 فیصد کمی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت نے سرمایہ کاری کے حوالے سے جامع پلان بنایا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کا انتظام اسٹاک مارکیٹ کی طرح ہونا چاہیے، ہم کیپیٹل مارکیٹ کی بہتری کے لیے بھی کام کریں گے۔ ایسا نہیں ہے کوئی ایسی خطرے کی گھنٹی نہیں بج رہی، ہمارے منشور میں ایز آف ڈوئیگ بزنس شامل ہے۔ مارکیٹ میں سرمایہ کاری ٹیکسیشن کی وجہ سےکم ہےتواسےٹھیک ہوناچاہیے۔

اسد عمر نے کہا کہ امپورٹرز نے اتنا پیسا کمایا جس کی کوئی حد نہیں ہے،

انہوں نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے میڈیا پر اس وقت طوفان برپا کیا گیا جب معاملات بہتر ہو رہے ہیں، جب معاملات خراب تھے اس وقت یہ طوفان نہیں آیا، ہم نظام کو آسان بنائیں گے تو معیشت میں بہتری آئے گی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کاروبار کے دوران اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں، مارکیٹ ریگولیٹ ہونی چاہیے، اوور ریگولیٹ نہیں، ہمیں چادر دیکھ کر پاؤں پھیلانے ہیں کیونکہ ہم نے 21 کروڑ پاکستانیوں کو بچانا ہے۔


متعلقہ خبریں