اسپین: ہاتھ سے محروم نوجوان نے خود مصنوعی ہاتھ تیار کرلیا

فائل فوٹو۔–


میڈرڈ:اسپین میں سیدھے ہاتھ سے محروم نوجوان ڈیوڈ اگوایلرنے خود اپنے لیے مصنوعی ہاتھ تیار کیا ہے جو ربورٹ کی طرح کام کرتا ہے۔

خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق 19 سالہ ڈیوڈ اگوایلر پیدائشی طور پر موروثی وجوہ کی بنا پر اپنے ایک بازو سے محروم تھا۔ ڈیوڈ اگوایلر اسپین کی ایک یونی ورسٹی میں بائیوانجینئرنگ کا اسٹوڈنٹ ہے۔ 

ڈیوڈ اپنا تیار کیا ہوا مصنوعی ہاتھ استعمال کررہا ہے جبکہ ا س کا خواب ہے کہ جسم کے عضا سے محروم ضرورت مند افراد کے لیے ایسے مصنوعی اعضا کیا کیے جائیں جو ان کے لیے قابل خرید ہوں۔

اس مصنوعی ہاتھ کی تیاری میں سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈیوڈ نے اس ہاتھ کے سب سے پہلے نمونے میں  اپنے سب سے پسندیدہ کھلونے ‘پلاسٹک برکس’ کا استعمال کیا تھا جبکہ اس کے حالیہ ورجن میں ڈیوڈ  نے لیگو کے ٹکڑوں کا استعمال کیا ہے۔

ڈیوڈ اگوایلر نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ چھوٹے بچے تھے تو لوگوں کا سامنا کرتے ہوئے بہت گھبراتے تھے کیونکہ وہ خود کو دوسرے سے مختلف سمجھتے تھے لیکن انہوں نے اپنے خوابوں پر یقین برقرار رکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں خود کو شیشے میں باقی لوگوں کی طرح دو ہاتھوں کے ساتھ دیکھنا چاہتا تھا۔

مصنوعی ہاتھ کی تیاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس ہاتھ میں استعمال ہونے والے لیگو کے ٹکڑے انہیں ان کے دوست نے دیئے تھے۔ ان ٹکڑوں کو جوڑ کر اس میں حرکت کے لیے ایک موٹر لگائی گئی ہے تاکہ ہاتھ باآسانی حرکت کرسکے۔


متعلقہ خبریں