ہواوے، امریکہ تجارتی جنگ کا فیصلہ عدالت کرے گی

کینیڈا میں ہواوے نے سروسز احتجاجاً بند کر دیں

فائل فوٹو


چین کی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے نے امریکی عدالت سے استدعا کی ہے کہ امریکی تجارتی پابندیوں کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔

پابندیوں کا شکار کمپنی نے امریکی ریاست ٹیکساس کی عدالت  میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اپنایا ہے کہ امریکہ کے قومی دفاعی اختیار(نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن) ایکٹ 2019 کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔

رائٹرز کے مطابق عدالت نے سماعت کے لیے درخواست رواں برس ستمبر میں مقرر کر دی ہے۔

خیال رہے کہ مذکورہ ایکٹ سے امریکہ نے پابندی لگائی تھی کہ قومی سلامتی کے لیے کام کرنے والی خفیہ ایجنسیاں ہواوے کمپنی کے تیار کردہ آلات اور ٹیکنالوجی استعمال نہیں کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: چین امریکہ تجارتی جنگ، گوگل نے ہواوے کو ہری جھنڈی دکھا دی

امریکہ کی کانگریس پارٹی نے اس ایکٹ کے دفاع میں مؤقف اپنایا تھا کہ ہواوے کے چینی حکومت کے ساتھ تعلقات ہیں۔

مذکورہ کمپنی کا مؤقف ہے اس کی مصنوعات امریکی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں یہ پابندیاں لگانے کا محض ایک بہانہ ہیں۔

آج مائیک پومپیو نے بھی مذکورہ کمپنی کو چینی حکومت کا آلا کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان دونوں کے تعلقات بہت گہرے ہیں اور یہ بات ہماری سمجھ سے بالا تر ہے۔

ہواوے کی قانونی ٹیم کے سربراہ نے بتایا کہ ہم امریکی پابندیوں سے لڑنے کے لیے نیا راستہ اختیار کر رہے ہیں۔ان کے مطابق امریکی پابندیوں سے 1200 دیگر کمپنیاں اور دنیا کے 170 ممالک میں تین ارب صارفین متاثر ہو رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں