وسیم اکرم پر میچ فکسنگ کے الزامات



پاکستان میں ایک بار پھر میچ فکسنگ پر بحث جاری ہے اور ماضی کے کرکٹرز ایک دوسرے پر الزامات اور صفائیاں پیش کررہے ہیں۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر عطا الرحمٰن نے بھی وسیم اکرم پر میچ فکسنگ کا الزام لگا دیا ہے۔

عطا الرحمٰن نے سابق کپتان وسیم اکرم پر الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے کیریئر کو خراب کرنے میں وسیم اکرم کا ہاتھ ہے۔ نوے کی دہائی میں وسیم اکرم نے میچ فکسنگ کی۔

ان کا کہنا تھا کہ وسیم اکرم کو اور ان کو آمنے سامنے بیٹھا دیا جائے، وسیم اکرم خود سچ بولیں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پی ایس ایل میں بھی وسیم اکرم کو پیسہ کمانے کے لیے شامل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وسیم اکرم کی خواتین کرکٹرز کو آن لائن ٹپس

انہوں نے کہا کہ جسٹس قیوم کمیشن کے سامنے اپنا بیان وسیم اکرم کے کہنے پر بدلا تھا اور میں اس وقت تک چپ نہیں کروں گا جب تک وسیم اکرم سچ نہیں بتائیں گے۔

عطاالرحمان نے الزام لگایا کہ میرا کیرئیر وسیم اکرم کی وجہ سے تباہ ہوا اور میں اس وقت تک چپ نہیں کروں گا جب تک سابق فاسٹ بالر اس بات کا اعتراف نہیں کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ راشد لطیف اور عامر سہیل نے ان سے حلف نامہ بنوایا اور میڈیا میں جاری کردیا۔

قبل ازیں سابق کرکٹر عامر سہیل نے کہا تھا کہ 1997 میں میچ فکسنگ کے الزام میں مجھ پر پابندی عائد تھی، اُس وقت ہم نے عطا الرحمان کے مؤقف کا ساتھ دیا تھا اور وہ حق پر تھا لیکن وہ تھوڑا کمزور تھا تو اس لیے اسے سزا دی گئی۔

سابق چئیرمین پی سی بی خالد محمود بھی الزام لگا چکے ہیں کہ وسیم اکرم نے عطا الرحمٰن کو خراب پرفارم کرنے پر پیسوں کی پیش کش کی تھی۔

قبل ازیں سابق کرکٹر سرفراز نواز بھی سوئنگ ماسٹر وسیم اکرم پر میچ فکسنگ کا الزام لگا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی سی بی سے جوا گروپ کو ہٹا کر اچھے لوگوں کو لایا جائے۔

سرفراز نواز نے کہا کہ 1999 میں بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان میچ فکس تھا اور اس وقت کے کپتان وسیم اکرم پر پابندی لگ جاتی تو حالات بہتر ہوتے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ وسیم اکرم نے سابق فاسٹ بالرعطاالرحمان کو میچ فکس کرنے کے عوض تین لاکھ روپے رشوت کی آفر کی تھی۔


متعلقہ خبریں