بدقسمتی سے عدلیہ کو ذوالفقار بھٹو کے قتل کیلئے استعمال کیا گیا ، جسٹس اطہر من اللہ
سب سے زیادہ آمرانہ دور جنرل ضیاء کا تھا ، ہمیں اسکول کے دور میں حقیقت کے برعکس پڑھایا جاتا رہا
عدالتی فیصلے کی غلط تشریح سے بڑی سیاسی جماعت کو انتخابی عمل سے نکال دیا گیا، جسٹس اطہر من اللہ
الیکشن دھاندلی کی درخواست کو مخصوص نشستوں کے کیس کیساتھ سنا جائے، مخصوص نشستوں کے کیس پر اضافی نوٹ جاری
سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو لائیو دکھانا کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں،جسٹس اطہر من اللہ
بانی تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں، اختلافی نوٹ
ملک میں آئین کی پامالی ہوئی مگر کسی کا احتساب نہیں ہوا، جسٹس اطہر من اللہ
اظہار رائے کی آزادی کو دبانے کے سبب ہم نے نصف ملک گنوا دیا
اظہار رائے پہچانا جاتا تو ملک ٹوٹتا نہ لیڈر پھانسی لگتے ، جسٹس اطہر من اللہ
ڈکٹیٹر شپ میں آزادی اظہار رائے ممکن ہی نہیں ، سوشل میڈیا کا اثر ججز پر نہیں ہونا چاہیے
ہائیکورٹ میں ججز نامزدگی کا حتمی اختیار متعلقہ چیف جسٹس کو ہی حاصل ہے، جسٹس اطہر من الل
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ تھا تو جوڈیشل کمیشن کے ہر ممبر سے مشاورت تھی۔
مجھے میسج آیا، آپ کا گھر بھی جل سکتا ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال
مجھے گھر جانے دیا جائے، آپ بنی گالا میں رکھنے کی اجازت دیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی عدالت عظمیٰ سے استدعا
عمران خان کے خلاف عدم اعتماد پر از خود نوٹس لینا بھی غلط تھا، جسٹس اطہر من اللہ
جما ل مندوخیل اورجسٹس منصور علی شاہ کی 4/3کی رائے سے متفق ہوں
عمران خان کے الفاظ اور لہجہ مناسب نہیں تھا، توہین عدالت کیس کا فیصلہ جاری
عمران خان کو معاف کیا گیا، کہنا ہی عین انصاف ہے، جسٹس محسن اختر کیانی کا اختلافی نوٹ
پی ٹی آئی ارکان کے استعفے سیاسی تنازعہ، 5 دن میں بتائیں پارلیمنٹ واپس جانا ہے یا نہیں، عدالت
درخواست گزار بتائیں کہ کیا وہ پارٹی پالیسی کو نہیں مانتے؟ پارلیمنٹ کا احترام کریں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ