کورونا: عالمی ادارہ صحت نے تیسری لہر کی گھنٹی بجادی

اگر حکومتیں کورونا کی دوسری لہر پہ قابو پانے میں ناکام رہیں تو پھر آئندہ سال کے شروع میں کورونا کی تیسری لہر کا سامنا کرنا ہوگا۔

کورونا: ویکسین کافی نہیں ہوگی، عالمی ادارہ صحت نے بتادیا

ہمیں پوری طرح احتیاط کرنا ہو گی، نگرانی رکھنا ہو گی اور ٹیسٹوں کے نظام کو مزید مؤثر کرنا ہو گا، سربراہ عالمی ادارہ صحت

کوروناکی کسی ویکسین کو عالمی سطح پر منظوری حاصل نہیں، عالمی ادرہ صحت

ہمارا مقصد ہے کہ 2021میں تقریباً 20فیصد آبادی کو ویکسین فراہم کی جائے، ڈبلیو ایچ او

ہم کورونا سے تھک سکتے ہیں لیکن کورونا ہم سے نہیں، عالمی ادارہ صحت

ہم صرف کورونا سے لڑ کر بیمار ہو سکتے ہیں، سربراہ عالمی ادارہ صحت

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے خود کو قرنطینہ کر لیا

سربراہ ڈبلیو ایچ او نے کورونا سے متاثرہ شخص سے ہاتھ ملایا تھا۔

عالمی ادارہ صحت نے کورونا ویکسین کی تقسیم کا پلان تیار کر لیا

ڈبلیو ایچ او کی معاونت کرنے والے ممالک میں امریکا اور چین شامل نہیں ہوں گے

اکتوبر نومبر میں یورپ کورونا سے شدید متاثر ہوگا، ڈبلیو ایچ او کی وارننگ

عالمی وبا کا اختتام تب ہو گا جب ہم اس کے ساتھ جینا سیکھ لیں گے، عالمی ادارہ صحت

پاکستان وبائی امراض سے نمٹنے والے6بہترین ممالک میں شامل

مستقبل میں بھی وبا کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اس کے لیے تیار رہنا ہوگا، سربراہ عالمی ادارہ صحت

کورونا کا خطرہ اگلے تین سال تک رہے گا، سائنسدانوں نے خبردار کر دیا

اگلے تین سال تک کورونا کہیں نہیں جا رہا ہے اور اس کی ویکسین میں بھی کافی وقت درکار ہے، جرمن سائنسدان

ڈبلیو ایچ او کی معیشت کھولنے اور لاک ڈاؤن میں نرمی کی حمایت

کوئی بھی ملک کورونا کا خاتمہ نہیں کرسکتا،حقیقت میں یہ وائرس آسانی سے پھیلتا ہے، سربراہ عالمی ادارہ صحت

ٹاپ اسٹوریز