’حکومت لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چینلج نہیں کرے گی‘

سینیئرصحافی افتخار احمد کا کہنا تھا کہ حکومت فیصلہ چینلج نہیں کرے گی کیونکہ تفصیلی فیصلہ نہیں آیا۔ حکومت کی توجہ کام سے زیادہ اپوزیشن پر ہے۔

’پولیس کو کھلی چھوٹ کسی صورت نہیں دی جانی چاہیے‘

عامر ضیاء نے کہا کہ لچک آنا خوش آئند ہے لیکن حکومت اور اپوزیشن کے رویے میں تضاد بھی موجود ہے۔ حکومت کی کوشش کی ہے کہ مارچ سے پہلے سیاسی ماحول میں کشیدگی کم کرے۔

’احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق، قانون کا نفاذ حکومت کی ذمہ داری ہے‘

عامر ضیاء نے کہا کہ جھوٹی گواہی سے متعلق سزا موجود ہے لیکن اس حوالے سے چیف جسٹس کے خدشات درست ہیں کہ گواہی سے مجرم کا بچ جانا اور کسی بے گناہ کو سزا ہونا افسوسناک ہے۔

’عمران خان نے اپنی ٹیم کا انتخاب میرٹ پر نہیں کیا‘

.عامر ضیاء نے کہا کہ اداروں کو ختم کرنا مسئلے کا حل نہیں بلکہ ان کا علاج ہونا چاہیے۔ شکایات پر اتنی سختی بات کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

’طبقاتی نظام کسی بھی صورت میں غلط ہے‘

اسلام آباد: تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں، کسی بھی فرد یا طبقے

’حکومت کے گھبرانے کا وقت قریب آرہا ہے‘

تجزیہ کار مشرف زیدی نے کہا کہ وزراء کے دھرنے کے حوالے سے حکومتی بیانات سے لگتا ہے کہ انہیں اپنا دھرنا یاد آرہا ہے کہ کیسے وہ صرف مطالبات کیا کرتے تھے۔ اپوزیشن کی کوششیں اپنی جگہ لیکن حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

’ایک سال میں حکومت جانے کی باتیں ہماری سیاست کا حصہ ہیں‘

سینیئر تجزیہ کار عامرضیاء نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی بھی جب حکومتی تھی تو پہلے دن سے ہی یہ باتیں کی گئیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے اپنی مدت پوری کی، اب تحریک انصاف کی حکومت میں بھی ہورہی ہیں کیونکہ یہ سیاست کا حصہ ہیں۔

’آرمی چیف سے کاروباری افراد کی ملاقات سے ماحول بہتر ہوگا‘

اسلام آباد: تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کاروباری رہنماؤں کی ملاقات سے

’بھارت بیانات سے پاکستان کی توجہ کشمیر سے ہٹانا چاہتا ہے‘

سینیئر تجزیہ کار عامر ضیاء نے کہا کہ بھارت چاہتا ہے کہ کسی طرح وہ پاکستان کی توجہ ہٹائے کیونکہ پاکستان کی وجہ سے دنیا کی نظریں اسی معاملے پر آئی ہیں۔ پاکستان سے اپنی سطح پر کافی اقدامات کیے ہیں جس کے بعد امکان ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔

ٹاپ اسٹوریز