’حکومت لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چینلج نہیں کرے گی‘

سینیئرصحافی افتخار احمد کا کہنا تھا کہ حکومت فیصلہ چینلج نہیں کرے گی کیونکہ تفصیلی فیصلہ نہیں آیا۔ حکومت کی توجہ کام سے زیادہ اپوزیشن پر ہے۔

’ معاہدے سے حکومت کو شکست اور تاجروں کو فتح ہوئی‘

وزیراعظم کی جانب سے وزراء کی سرزنش سے متعلق سوال کے جواب میں عامر ضیاء نے کہا کہ وزراء اور نظام نظم و ضبط کے تحت ہی چلتا ہے۔ جس کے جو تحفظات ہوں وہ پارٹی نے اندر اٹھا سکتا ہے۔

’نوازشریف کی ضمانت ڈھیل کا نتیجہ نہیں‘

افتخار احمد نے کہا کہ ورثاء کی معافی کو کبھی عدالتوں نے تسلیم کیا تو کبھی نہیں کیا۔ اس کیس سے متعلق بیانات خوف کی فضاء میں لیے گئے اس لیے ٹرائل شفاف نہیں ہوا۔

’احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق، قانون کا نفاذ حکومت کی ذمہ داری ہے‘

عامر ضیاء نے کہا کہ جھوٹی گواہی سے متعلق سزا موجود ہے لیکن اس حوالے سے چیف جسٹس کے خدشات درست ہیں کہ گواہی سے مجرم کا بچ جانا اور کسی بے گناہ کو سزا ہونا افسوسناک ہے۔

’پاکستان پر سے بلیک لسٹ میں جانے کا خطرہ ٹلا نہیں‘

تجزیہ کار ضیغم خان نے کہا کہ گرے لسٹ سے ہمیں معاشی طور پر بہت نقصان ہورہا ہے، اس کی وجہ سے پوری دنیا کی نظریں ہم پر لگی ہیں، یہ ہماری وہ کمزوری ہے جس سے دنیا بار بار فائدہ اٹھاتی ہے۔

’حکومت کے گھبرانے کا وقت قریب آرہا ہے‘

تجزیہ کار مشرف زیدی نے کہا کہ وزراء کے دھرنے کے حوالے سے حکومتی بیانات سے لگتا ہے کہ انہیں اپنا دھرنا یاد آرہا ہے کہ کیسے وہ صرف مطالبات کیا کرتے تھے۔ اپوزیشن کی کوششیں اپنی جگہ لیکن حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

’حکومت اور حزب اختلاف کی سیاست کے باعث عوامی مسائل نظرانداز ہورہے‘

سینیئر تجزیہ کار نذیرلغاری کا کہنا تھا کہ حکومت مسائل کرنے سے قاصر ہے جس کی وجہ سے عوامی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے۔ ملک میں ان حالات کے باوجود سیاسی عمل نہیں رکنا چاہیے۔

’آرمی چیف سے کاروباری افراد کی ملاقات سے ماحول بہتر ہوگا‘

اسلام آباد: تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کاروباری رہنماؤں کی ملاقات سے

’بھارت بیانات سے پاکستان کی توجہ کشمیر سے ہٹانا چاہتا ہے‘

سینیئر تجزیہ کار عامر ضیاء نے کہا کہ بھارت چاہتا ہے کہ کسی طرح وہ پاکستان کی توجہ ہٹائے کیونکہ پاکستان کی وجہ سے دنیا کی نظریں اسی معاملے پر آئی ہیں۔ پاکستان سے اپنی سطح پر کافی اقدامات کیے ہیں جس کے بعد امکان ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔

’تحریک انصاف کی پنجاب میں ساری دال ہی کالی ہے‘

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پنجاب میں تحریک انصاف کے اندر بہت مسائل ہیں، ابھی تک بہت کم باتیں سامنے آئی ہیں۔

ٹاپ اسٹوریز