’حکومت لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چینلج نہیں کرے گی‘

سینیئرصحافی افتخار احمد کا کہنا تھا کہ حکومت فیصلہ چینلج نہیں کرے گی کیونکہ تفصیلی فیصلہ نہیں آیا۔ حکومت کی توجہ کام سے زیادہ اپوزیشن پر ہے۔

’پولیس کو کھلی چھوٹ کسی صورت نہیں دی جانی چاہیے‘

عامر ضیاء نے کہا کہ لچک آنا خوش آئند ہے لیکن حکومت اور اپوزیشن کے رویے میں تضاد بھی موجود ہے۔ حکومت کی کوشش کی ہے کہ مارچ سے پہلے سیاسی ماحول میں کشیدگی کم کرے۔

’چیئرمین نیب کے پاس ڈیل یا ڈھیل کا اختیار نہیں‘

سینیئر تجزیہ کار غلام مصطفی نے کہا کہ چیئرمین نیب کو ایسی بات نہیں کرنی چاہیے جس سے امتیازی سلوک کا تاثر ابھرے کیونکہ اس حوالے سے کئی بار تحفظات کا اظہار ہوچکا ہے۔

’احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق، قانون کا نفاذ حکومت کی ذمہ داری ہے‘

عامر ضیاء نے کہا کہ جھوٹی گواہی سے متعلق سزا موجود ہے لیکن اس حوالے سے چیف جسٹس کے خدشات درست ہیں کہ گواہی سے مجرم کا بچ جانا اور کسی بے گناہ کو سزا ہونا افسوسناک ہے۔

’پاکستان پر سے بلیک لسٹ میں جانے کا خطرہ ٹلا نہیں‘

تجزیہ کار ضیغم خان نے کہا کہ گرے لسٹ سے ہمیں معاشی طور پر بہت نقصان ہورہا ہے، اس کی وجہ سے پوری دنیا کی نظریں ہم پر لگی ہیں، یہ ہماری وہ کمزوری ہے جس سے دنیا بار بار فائدہ اٹھاتی ہے۔

’عمران خان نے اپنی ٹیم کا انتخاب میرٹ پر نہیں کیا‘

.عامر ضیاء نے کہا کہ اداروں کو ختم کرنا مسئلے کا حل نہیں بلکہ ان کا علاج ہونا چاہیے۔ شکایات پر اتنی سختی بات کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

’حکومتی کمیٹی مولانا کو آزادی مارچ روکنے پر قائل نہیں کرسکے گی‘

سینیئر تجزیہ کار عامر ضیاء کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحما کی ضد ہے کہ وزیراعظم عمران خان استعفی دیں

’حکومت کے گھبرانے کا وقت قریب آرہا ہے‘

تجزیہ کار مشرف زیدی نے کہا کہ وزراء کے دھرنے کے حوالے سے حکومتی بیانات سے لگتا ہے کہ انہیں اپنا دھرنا یاد آرہا ہے کہ کیسے وہ صرف مطالبات کیا کرتے تھے۔ اپوزیشن کی کوششیں اپنی جگہ لیکن حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

’ایک سال میں حکومت جانے کی باتیں ہماری سیاست کا حصہ ہیں‘

سینیئر تجزیہ کار عامرضیاء نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی بھی جب حکومتی تھی تو پہلے دن سے ہی یہ باتیں کی گئیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے اپنی مدت پوری کی، اب تحریک انصاف کی حکومت میں بھی ہورہی ہیں کیونکہ یہ سیاست کا حصہ ہیں۔

’مقبوضہ کشمیر میں جذبہ حریت کو دبانے کے لیے بھارتی جبر میں اضافہ ہوسکتا ہے‘

اسلام آباد: تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سخت کرفیو کے باوجود احتجاج ہورہا ہے جسے دبانے

ٹاپ اسٹوریز