شوگر کے مریضو ں کے لیے خوشخبری


سڈنی: آسٹریلوی سائنسدانوں نے شوگر (ذیابیطس) کے مریضوں کے لیے نیا طریقہ علاج تجویز کیا ہے۔ نئے طریقہ علاج پرعملدرآمد کرکے ایسی انسولین تیار کی جائے گی جس کے اثرات دیرپا ہوں گے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق آسٹریلیا کے والٹر اورایلیزیبتھ ہال انسٹی ٹیوٹ کی تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ انسولین انسانی جسم کے خلیوں کو شوگر کنٹرول میں رکھنے کے احکامات دیتی ہے۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق طبی سائنسدانوں کو یقین ہے کہ تحقیق کے نتیجے میں وہ انسانی جسم میں انسولین کے کردار کو مؤثر طریقے سے سمجھ کر شوگر کے مریضوں کے لیے زیادہ بہتر طریقہ علاج تجویز کرسکتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق مروج انسولین اس لیے زیادہ مؤثر ثابت نہیں ہوتی ہے کہ اس کے انسانی جسم پر اثرات کا مکمل علم نہیں ہوپاتا ہے۔

شوگر کے مرض میں مبتلا متعدد مریض ایسے ہوتے ہیں جن کا جسم ازخود انسولین تیار کرنے سے قاصر ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں مصنوعی طور پر تیارکردہ انسولین لینا پڑتی ہے۔

انسولین کی مقدار اور اس کی تعداد کا انحصار مرض اور مریض کی نوعیت دیکھ کر ڈاکٹرز کرتے ہیں۔ طبی سائنسدانوں کے مطابق انسولین کے کردار کو ماضی کی نسبت زیادہ بہتر طریقے سے سمجھ کر جو دوا تیار ہوگی وہ دیرپا ثابت ہوگی۔

ماہرین کے مطابق تحقیق کے بعد تیار ہونے والی مصنوعی انسولین کے ’بار بار‘ استعمال کی ضرورت بھی شاید نہ پڑے اور ایک مرتبہ لی جانے والی خوراک کافی دیر کے لیے مؤثر ثابت ہو۔


متعلقہ خبریں