امریکہ نے گولان پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری تسلیم کرلی


واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری تسلیم کرنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کردئیے ہیں۔

غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر  نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ اس تقریب میں حکم نامے پر دستخط کیے جس میں اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو بھی موجود تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ انہوں نے اسرائیل کی گولان کی پہاڑیوں پر حاکمیت کو میں نے تسلیم کرلیا ہے۔

امریکی صدر نے حکم نامے پردستخط کرنے کے بعد قلم اسرائیلی وزیراعظم کے حوالے کیا اور کہا کہ یہ اسرائیل کے لوگوں کو دینا۔

گولان پہاڑیوں کا تنازع

شام کے دارالحکومت دمشق سے 60 کلومیٹر دور واقعہ گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل نے 1967 سے قبضہ کررکھا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق ان پہاڑیوں پر 30 یہودی بستیاں قائم ہوچکی ہیں۔ اس علاقے میں جہاں 20 ہزار یہودی آباد ہوچکے ہیں، وہاں اتنے ہی شامی بھی رہتے ہیں۔ اس علاقے کو شام اور اسرائیل کے ساتھ ساتھ لبنان اور اردن کی سرحد بھی لگتی ہے۔

شام نے 1973 میں اس علاقے کو واپس لینے کی کوشش کی تھی تاہم اس میں ناکامی کاسامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد اسرائیل نے یکطرفہ طورپراسے اپنا علاقہ قرار دے دیا ہے۔

اسرائیل کی اس کھلی جارحیت کو عالمی سطح پر کبھی بھی تسلیم نہیں کیا گیا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی اس قبضے کو غیر قانونی قراردے رکھا ہے۔

اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج اصول کے مطابق کو ملک کسی علاقے پر قبضے کرکے اسے اپنے پاس نہیں رکھ سکتا بلکہ اس کا مستقبل مذاکرات سے طے ہوگا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ 2017 میں یروشلم کو سرکاری طور پر اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرچکے ہیں، انہوں نے 2018 میں اپنا سفارت خانہ بھی تل ابیب بھی منتقل کردیا تھا۔

امریکی صدر کے فیصلے پر ردعمل

صدرٹرمپ کے اس فیصلے کو دنیا بھر میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، اس حوالے سے شامی وزرات خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا فیصلہ شامی سالمیت اور خودمختاری پر حملہ ہے۔

اسی طرح اقوام متحدہ نے بھی گولان پہاڑیوں پر امریکی صدر کا فیصلہ مسترد کردیا ہے، سیکرٹری جنرل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے اقوام متحدہ کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ گولان کی سابق حیثیت برقرار ہے۔

ترک وزیر خارجہ نے بھی اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ترکی کے لیے امریکی صدر کا گولان سے متعلق فیصلہ تسلیم کرنا ناممکن ہے۔


متعلقہ خبریں