آزادی مارچ: اسلام آباد کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

آزادی مارچ میں ہلاکتوں کی تعداد تین ہوگئی، سینکڑوں بیمار

فوٹو: فائل


اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کا آزادی مارچ اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے، مارچ کے دوران کسی بھی ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے وفاقی دارالحکومت کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

شہر اقتدار کے تمام  اسپتالوں کے ڈاکٹرز اور عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں جب کہ ایمرجنسی میں بیڈز خالی کروا دیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) کی قیادت میں کراچی سے شروع ہونے والا آزادی مارچ کل لاہورمیں داخل ہوگا۔ قافلے کے شرکا رات گئے تک ملتان پہنچ جائیں گے جہاں وہ قیام کریں گے۔

ہم نیوز کے مطابق ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات جے یو آئی (ف) پنجاب مولانا سلیم اللہ قادری نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے شرکا آج رات ملتان پہنچ جائیں گے جہاں وہ قیام کریں گے۔ طے شدہ پروگرام کے مطابق شرکائے قافلہ صبح ملتان سے روانہ ہوں گے اور رات کو لاہور میں داخل ہوں گے۔

مولانا سلیم اللہ کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکنان اور رہنما ٹھوکر نیازبیگ پر امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر شرکائے قافلہ کا استقبال کریں گے۔

جے یو آئی (ف) پنجاب کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات مولانا سلیم اللہ قادری کا کہنا ہے کہ لاہور میں داخل ہونے کے بعد امیر مولانا فضل الرحمان  ٹھوکر نیاز بیگ ،چوک یتیم خانہ اور مینار پاکستان پر کارکنان سے خطاب کریں گے۔

ہم نیوز کے مطابق مولانا سلیم اللہ قادری نے وضاحت کی ہے کہ چوبرجی پر جلسہ کرنے کے بجائے مولانا فضل الرحمان اب مینار پاکستان آزادی انٹر چینج پر کارکنان سے خطاب کریں گے۔

مارچ کا آخری پڑاؤ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوگا۔


متعلقہ خبریں