سراج الحق نے وزیراعظم عمران خان سے کرسی چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا



اسلام آباد : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم اگر قوم کی رہنمائی نہیں کر سکتے تو کرسی چھوڑ دیں، عمران خان نے کشمیریوں کے لیے اقوام متحدہ کی تقریروں سے بڑھ کر اور کچھ نہیں کیا۔

اسلام آباد میں کشمیر مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں پر ظلم کی انتہا کر دی ہے مگر ہمارے ایوانوں میں بیٹھے لوگ اندھے اور بہرے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ امریکہ اور دنیا کی دیگر طاقتوں پر یقین رکھنے والے کشمیر کی آزادی کا اعتماد نہیں رکھتے۔

انہوں نے کہا کہ مودی ایک ریاستی دہشتگرد اورتین ہزار مسلمانوں کا قاتل ہے، کشمیری قیادت آج جیلوں میں قید ہیں اور کئی لاکھ افراد شہادت کے مرتبے پر فائز ہو چکے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہم ان کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں جنہیں بینائی سے محروم کیا گیا اور تمام تر انسانی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر ہمارا ہے اور پاکستان کشمیر کا ہے، ماؤں کے بچے ان کی گود میں شہید ہوئے، مودی نے مقبوضہ کشمیر کے نام سے موجود ریاست کا خاتمہ کر دیا ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ مودی کہتا ہے کہ بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر اور کشمیر کی حیثیت ختم ہونے کا وعدہ پورا ہو گیا ہے، اب اس کا تیسرا وعدہ گلگت بلتستان اور مظفرآباد کو بھارت کا حصہ بنانے کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس اعلان جنگ کے بعد ہمارے وزیراعظم کے اس اعلان نے مایوسی کی ایک نئی لہر دوڑا دی ہے کہ لائن آف کنٹرول کی جانب جانے والا پاکستان کا غدار ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کی شناخت ختم کی جا رہی ہے، اردو کی جگہ ہندی زبان نافذ کر دی گئی ہے۔

جماعت اسلامی کے امیر نے شرکاء سے کہا کہ کشمیر تقسیم ہند کا نا مکمل ایجنڈا ہے، جب تک کشمیر اور پاکستان ایک نہیں ہوتے، تقسیم ہند مکمل نہیں ہو سکتی۔


متعلقہ خبریں