مدرسے کے طالب علم سے زیادتی: مفتی کفایت اللہ پر ملزم کو بچانے کا الزام


مانسہرہ : مانسہرہ کے مدرسے میں  جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے طالب علم کے گھر والوں نے الزام لگایا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما مفتی کفایت اللہ ملزم کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بچے کے اہلخانہ نے الزام لگایا کہ جے یو آئی قیادت نے ملزم کو ایک ڈیل کے تحت پولیس کے حوالے کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بچے پر تشدد ہوا اور زیادتی ہوئی، انصاف دیا جائے۔ بچے کے اہلخانہ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اس کیس کا از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

خیال رہے کہ چار دن قبل مانسہرہ کے مدرسے میں ایک بچے کو 100 سے زائد مرتبہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے  کے الزام میں پولیس نے ملزم قاری شمس الدین  کو گرفتار کیا تھا۔

تین دن قبل مجسٹریٹ عدالت نے بچہ زیادتی کیس میں گرفتار ملزم شمس الدین کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

پولیس نے سخت سیکیورٹی میں ملزم کو مقامی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا تھا اور 14 دن کیلئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی، تاہم عدالت نے پانچ دن کا ریمانڈ منظور کیا تھا۔

انچارج پراسیکیوٹر محسن مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ ملزم کا ڈی این اے کرایا جائے گا اور شریک ملزمان سے متعلق تفتیش کی جائےگی۔ انہوں نے بتایا تھا کہ ملزم کو تین دن تک پناہ دینے والوں کو بھی شامل تفتیش کیا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں