جنرل قاسم سلیمانی پر جنگ روکنے کیلئے حملہ کیا، ٹرمپ


واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی پر حملے کا مقصد جنگ کا آغاز نہیں بلکہ جنگ روکنا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ صدر کی حیثیت سے قوم اور امریکی شہرویوں کا تحفظ میرا فرض ہے اور ایرانی جنرل قاسم سلیمانی پر حملے کا حکم بھی میں نے دیا تھا جس میں دنیا کے سب سے بڑے دہشت گرد کو ہلاک کیا گیا۔

قاسم سلیمانی امریکی سفارت کاروں اور فوجیوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ امریکی صدر نے کہا ہماری پالیسی ہے کہ جو دہشت گرد کسی بھی امریکی شہری، سفیراور ہمارے شراکت داروں کو نقصان پہنچائے گا ہم سے ڈھونڈ کر ختم کردیں گے۔


ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی زیدقیادت ملیشیا نے سینکڑوں امریکی شہریوں کو ہلاک و زخمی کیا تھا۔ بغداد ایئرپورٹ پر راکٹ حملے میں ایک امریکی شہری ہلاک اور چار زخمی ہوئے اور پھر امریکی قونصل خانے پر دھاوا بولا گیا جس کے بعد ہم نے سلیمانی کو ہلاک کیا۔

امریکی صدر نے کہا کہ قاسم سلیمانی گزشتہ ایک سال سے مشرق وسطیٰ کو عدم استحکام کا شکار کرنے کیلئے دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہے تھے اور اب ہم سکھ کا سانس لے سکتے ہیں کہ ان کی دہشت ختم ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی جنرل کو بہت پہلے ہلاک کردینا چاہیے تھا تاکہ بہت ساری زندگیاں بچ سکیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ پوری دنیا میں امریکیوں کو جہاں بھی خطرہ ہوا ہم نے تمام اہداف کی شناخت پہلے سے کر رکھی ہے میں بالخصوص ایران کے متعلق ہرضروری قدم اٹھانے کیلئے تیار ہوں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر ڈرون حملے میں ایران کے جنرل قاسم سلیمانی سمیت 8 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد خطے کے صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی ہے۔ امریکہ نے اپنے شہریوں ک عراق سے نکلنے کا کہہ دیا ہے۔

ایران کی جانب سے جنرل سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کا عندیہ دیا گیا ہے جس کے بعدعراق اور اسرائیل نے اپنی فوجوں کو الرٹ کردیا ہے۔

سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی نے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف مذاحمت کو مزید دگنا کر دیا ہے۔ انہوں نے اپنے مجرموں کی زندگی کو مزید تلخ بنا دیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی کو مارنے کا مقصد جنگ کا آغاز نہیں بلکہ جنگ روکنا ہے۔ بقول ٹرمپ جنرل قاسم سلیمانی امریکی سفارتکاروں پرحملےکی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

عالمی طاقتیں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

چین کا ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر ردعمل میں کہا کہ ہم ہمیشہ بین الاقوامی تعلقات میں طاقت کے استعمال کی مخالفت کی ہے اور اب بھی سارے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

چینی وزارت خارجہ ان ضمن میں جاری ایک بیان میں کہا کہ دونوں فریق خاص طور پر امریکہ کا تحمل کا مظاہرت کرے تاکہ خطے میں مزید کشیدگی سے بچا جا سکے۔

روس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے اس اقدام سے مشرق وسطی میں کشیدگی بڑھے گی۔


متعلقہ خبریں