بھارت: پلانٹ سے زہریلی گیس خارج ہونے سے 11 افراد ہلاک

بھارت میں زہریلی گیس پھیلنے سے متعدد ہلاک، سینکڑوں متاثر

فوٹو: انڈین ایکسپریس


 بھارت کے شہر وشاکھاپٹنم میں ایک ملٹی نیشنل کیمیکل پلانٹ سے گیس لیک ہونے سے کم از کم 11 افراد ہلاک اور 1 ہزار متاثر ہوگئے ہیں۔ زہریلی گیس سے متاثرہ افراد کو علاج کے لیے شہر کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کیمیکل پلانٹ سے پھیلنے والی گیس نے  تین کلومیٹر کے دائرے میں  پانچ دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس سے کم از کم ایک ہزار افراد متاثر ہوئے۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق گیس لیکج پانچ ہزار ٹن کے دو ٹینکوں سے ہوئی ہے جو ایک کیمیکل پلانٹ میں نصب تھے اور لاک ڈاؤن کے باعث پلانٹ مارچ کے اواخر سے بند تھا۔

بھارتی خبر رساں ادارے ‘اے این آئی’ کے مطابق گیس لیکج کے واقعے میں اب تک 11 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق گیس لیک ہونے سے ابتدائی طور پر تقریباً دو سو افراد کو سانس لینے میں دشواری اور آنکھوں میں جلن کی شکایت کی وجہ سے قریبی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔

وشاکا پٹنم کے ضلعی اسپتالوں کے کوآرڈینیٹر بی کے نائیک کے مطابق کم سے کم ایک ہزار افراد کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسپتالوں میں مریضوں کا رش بڑھنے کی وجہ سے ایک بیڈ پر دو، دو مریضوں کو لٹایا جا رہا ہے۔ زیادہ تر لوگوں کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال لایا جا رہا ہے۔

بھارتی نشریاتی ادارے ‘ٹائمز آف انڈیا’ کی رپورٹ کے مطابق گیس لیکج سے لگ بھگ 5000 لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ پلانٹ سے تین کلو میٹر کے دائرے میں زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔

متاثرہ لوگوں کو سانس کے مسائل، آنکھوں کی سوزش اور جسم پر خارش کی شکایات ہو رہی ہیں اور  متاثر ہونے والے لوگوں کو آکسیجن اور تازہ ہوا کی ضرورت ہے۔

یہ حادثہ رات ڈھائی سے تین بجے کے درمیان پیش آیا جب لوگ سوئے ہوئے تھے۔ لوگ آنکھوں میں جلن اور سانس لینے میں تکلیف کی شکایت کررہے ہیں۔ بالخصوص عمر دراز او ر بچوں کو سانس لینے میں زیادہ پریشانی ہورہی ہے۔ مذکورہ پلانٹ وشاکا پٹنم کے مضافات میں واقع تھاجس کی آبادی 50 لاکھ سے زائد بتائی جا رہی ہے۔


متعلقہ خبریں