شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے نیب ٹیم کا چھاپہ


لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف کو گرفتار کیے بغیر روانہ ہونے والی نیب لاہور کی ٹیم نے ایک بار پھر شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پہنچی۔

ن لیگ سرکس سے نہیں ڈریگی، ہتھکنڈوں کا مقابلہ کریگی: مریم اورنگزیب

ہم نیوز کو اس ضمن میں انتہائی ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری کے لیے روانہ ہونے والی نیب کی ٹیم جاتی امرا سمیت مختلف جگہوں پر چھاپے مارے گی۔

نیب کی ٹیم جب ماڈل ٹاؤن سے روانہ ہوئی تھی تو اس وقت ن لیگی کارکنان اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی تھی اور دھکم پیل کے مناظر دیکھنے کو ملے تھے۔

پنجاب اسمبلی: شہبازشریف کی رہائش گاہ پر چھاپے کے خلاف قرار داد

نیب لاہور کی ٹیم نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائش گاہ پر داخل ہونے کے بعد ن لیگ کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب کو وارنٹ گرفتاری دکھا دیے تھے۔ ن لیگ سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کی بڑی تعداد بھی رہائش گاہ پر پہنچی تھی۔

اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ میاں شہباز شریف اپنی رہائش گاہ پر موجود ہی نہیں ہیں۔ اس سلسلے میں شریف خاندان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب صبح پیشی پر گئے تھے لیکن اس کے بعد واپس نہیں آئے ہیں۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف اس وقت کہاں ہیں؟ معلوم نہیں ہیں کیونکہ کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس وقت سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی رہائش گاہ کی تلاشی خواتین پولیس اہلکاروں کی مدد سے لی گئی تھی۔

ہم نیوز کے مطابق رہائش گاہ میں داخل ہونے والی نیب ٹیم کے ساتھ گاڑی بھی موجود تھی جب کہ لاہورپولیس کی بھاری نفری نے بھی رہائش گاہ کو گھیرے میں لیا ہوا تھا۔

شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جا سکتا ہے، شیخ رشید احمد

ہم نیوز کے مطابق نیب لاہورمیں عدم پیشی پر پولیس کی بھاری نفری قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی رہائش گاہ میں داخل ہو گئی تھی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ ان کی گرفتاری عمل میں لائی جا سکتی ہے۔

نیب نے میاں شہباز شریف کو آج طلب کیا تھا لیکن انہوں نے پیش ہونے کے بجائے اپنے نمائندے محمد فیصل کے ذریعے اثاثہ جات کے حوالے سے تفصیلی جواب جمع کروایا جس میں کہا گیا کہ شہباز شریف ہائیکورٹ میں قبل از گرفتاری ضمانت کی تاریخ نہ ملنے کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے ہیں۔

‘حکومت کورونا سے نہیں، ن لیگ سے لڑرہی ہے’

سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے گزشتہ روز منی لانڈرنگ کیس میں نیب میں گرفتاری کے خدشے کے باعث لاہور ہائیکورٹ میں عبوری درخواست ضمانت دائر کی تھی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جناب جسٹس محمد قاسم علی نے شہباز شریف کی درخواست کو تین جون کو سماعت کے لیے مقررکیا ہے۔

شہباز شریف کی جانب سے درخواست ضمانت میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تمام اثاثے ڈکلیئر ہیں اور نیب کے پاس منی لانڈرنگ کے کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ تمام  الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں لہذا گرفتاری سے روکا جائے۔

شریف خاندان کیخلاف ریفرنسز کی سفارشات چیئرمین نیب کو ارسال

میاں شہباز شریف کی جانب سے نیب میں جمع کرائی گئی جواب کی کاپی بھی منظرعام پرآ گئی ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ کورونا وائرس اس وقت اپنے عروج پر ہے۔ نیب کے کچھ افسران بھی کورونا کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ میری عمر 69 سال ہے اور کینسر کا مریض ہوں۔ انہوں نے کہا ہے کہ نیب کی تحقیقاتی ٹیم مجھ سے اسکائپ کے ذریعے سوالات کر سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں