سینیٹ کمیٹی نے ملازمین کی تنخواہوں، پنشن میں 10 فی صد اضافے کی سفارش کردی

روپیہ تگڑا ہو گیا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10فی صد اضافے کی سفارش کردی ہے۔ 

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سیگریٹ ٹیر ون پر 30 روپے فی پیک اور ٹیر ٹو پر 10 روپے ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کی سفارش کردی ہے۔ کمیٹی نے تمباکو کی فصل کو ٹیکس سے استشنیٰ دینے کی سفارش کردی۔

ذرائع کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے مجموعی طور پر 60 سفارشات کی منظوری دے دی ہے۔ سینیٹ نے کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دےکر قومی اسمبلی بھجوادیا۔

ذرائع کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو ارکان قومی اسمبلی کی جانب سے کل 135 سفارشات موصول ہوئی تھیں۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ملکی دفاع کیلئے 12 کھرب 89 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں حکومت نے تعلیم کے لیے 30 ارب روپے، سائنس و ٹیکنالوجی کے لیے 20  ارب اور اور صحت کیلئے بھی 20 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

اسی طرح  آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کورونا سمیت دیگر قدرتی آفات کیلئے 70 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ طبی آلات کی خریداری کے لیے 71 ارب روپے جبکہ غریب خاندانوں کے لیے ڈیڑھ سو ارب روپے مختص کیے گئے ہیں.

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں حکومت نت خوراک و زراعت کے لیے 12 ارب روپے مقرر کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی حکومت کے بجٹ کو مسترد کر دیا

آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر حماد اظہر  نے کہا کہ قومی شاہراہوں کے لیے ایک سو اٹھارہ ارب رکھے گئے ہیں۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کو سستی ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کے لیے پاکستان ریلوے کر 40 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ توانائی اور بجلی کے لیے 80 ارب روپے مقرر کیے گئے ہیں۔

ملکی تاریخ میں پہلی بار بجٹ کا حجم رواں مالی سال کے مقابلے میں کم رکھا گیا ہے۔ مالی سال -21-2020 کے بجٹ کا حجم مالی سال20-2019 کے مقابلے میں 11 فیصد کم ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں