امریکی انتخابات: ریپبلکن پارٹی تاریخ کے آئینے میں

امریکی انتخابات: ریپبلکن پارٹی تاریخ کے آئینے میں

امریکہ کی برسر اقتدار ری پبلکن پارٹی نے 168 سال پہلے سیاست کے میدان میں 1854 میں قدم رکھا۔

قدامت پسند سماجی پالیسیوں اور کم وفاقی حکومت کی حامی اس پارٹی کی بنیاد 1854 میں وائٹ ناردنرز نے رکھی، امریکی سیاسی کلچر کے مطابق ری پبلک پارٹی کو دائیں بازو کی جماعت یا قدامت پرست جماعت کہا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کی دلچسپ حرکتیں اور متنازعہ فیصلے

ابتداء میں پارٹی کے بانی ایک مضبوط وفاقی حکومت کے حق میں تھے۔ انہوں نے مغربی ریاستوں میں غلامی کے بڑھتے ہوئے رحجان کی مخالفت کی۔

1860 میں ری پبلکن پارٹی کے ابراہام لنکن دوسرے ریبپلکن امریکی صدر منتخب ہوئے۔ انہوں نے یونینز برقرار رکھنے اور غلامی ختم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

سول وار میں شمالی امریکہ کی کامیابی کے بعد 70 سال تک ریپبلکن پارٹی کی امریکی سیاست پر حکمرانی رہی۔

اس عرصہ میں ری پبلکن پارٹی نے وفاقی حکومت کے اختیارات میں اضافہ کی حمایت کی۔ ری پبلکن پارٹی نے پندرہویں ترمیم کی بھی حمایت کی جس کے تحت افریقی امریکیوں کو ووٹ کا حق دیا گیا۔

سنہ 1930 کے عظیم معاشی بحران کی وجہ سے ری بپلکن پارٹی کو شدید جھٹکا لگا اور ڈیموکریٹس نے ری بپلکنز کی پرو بزنس پالیسیوں کو بحران کا ذمہ دار قرار دیا۔

آئندہ پچاس برس کا زیادہ عرصہ ڈیموکریٹس کی امریکی سیاست پر گرفت رہی۔ اس عرصہ میں صرف ایک ری پبلکن امریکی صدر منتخب ہوا۔

پارٹی نے اپنی پالیسیوں میں تبدیلی کی، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں سیاہ فام افریقی ڈیموکریٹک پارٹی جبکہ جنوبی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے سفید فاموں نے ری پبلکن پارٹی کی حمایت شروع کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: آخری10امریکی انتخابات میں کون جیتا؟

1980 میں رونالڈ ریگن صدر منتخب ہوئے، انہوں نے کم اختیار کے حامل وفاق اور قدامت پسندی پر مشتمل پالیسیوں کی وجہ سے بڑی تعداد میں امریکیوں کی حمایت حاصل کی۔

1990 سے 2020 کے درمیان ری پبلکن پارٹی کو صدارتی انتخابات میں چار مرتبہ کامیابی ملی۔


متعلقہ خبریں