ایرانی سائنسدان کے قتل میں اسرائیلی ایجنسی موساد ملوث تھی، رپورٹ

ایرانی سائنسدان کے قتل میں اسرائیلی ایجنسی موساد ملوث تھی، رپورٹ

تہران: ایران کے ممتاز ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد ملوث تھی۔ اس بات کا انکشاف مؤقر جریدے جیوئش کرونیکل نے اپنی تازہ رپورٹ میں کیا ہے۔

اسرائیل کا جدید میزائل سسٹم ایشیائی ملک کو فروخت کرنیوالے گرفتار

جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ایران کے 59 سالہ ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کو قتل کرنے کے لیے موساد کے ایجنٹوں نے ون ٹو ون کو مختلف ٹکڑوں میں تقسیم کرکے ایران اسمگل کیا تھا۔

رپورٹ میں ایٹیلی  جنس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی اور ایرانی شہریوں پر مشتمل تقریبا  20 رکنی گروہ نے محسن فخری زادہ کی آٹھ ماہ تک نگرانی کی اور اس کے بعد حملہ کرکے انہیں قتل کیا۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شائع شدہ رپورٹ کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔

ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کوسیٹلائٹ مشین گن سے قتل کیا گیا

ایرانی ذرائع ابلاغ نے 27 نومبر 2020 کو بتایا تھا کہ ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ پر کیے جانے والے حملے کے بعد وہ اسپتال پہنچائے جانے پہ انتقال کرگئے تھے۔

سائنسدان کے قتل کے بعد ایران نے اسرائیل کی جانب اشارہ کیا تھا اور وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس ضمن میں اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ اسرائیل کے ملوث ہونے کے اشارے ملے ہیں۔

ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کے بعد اسرائیل نے اس حوالے سے کسی بھی قسم کے تبصرے سے انکار کردیا تھا۔

جوہری سائنسدان کی موت کا ذمہ دار اسرائیل ہے، ایرانی صدر

خبر رساں ایجنسی کے مطابق جیوئش کرونیکل کی رپورٹ آنے کے بعد بھی اسرائیلی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم کبھی اس طرح کی چیزوں پر تبصرہ نہیں کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں