چین کے اثر و رسوخ سے پریشان، جی سیون ممالک کا نئے منصوبے پر اتفاق


جی سیون ممالک نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے مقابلے کے لیے چار سو کھرب ڈالر کے منصوبے پر اتفاق کر لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ سمیت مغربی ممالک چین کی بڑھتی ہوئی ترقی اور ترقی پذیر ممالک کے لیے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی کامیابی پر پریشان ہیں۔

جی سیون رہنماؤں نے ترقی پذیر ممالک میں انفراسٹرکچر کی تعمیر کے حوالے سے سرمایہ کاری کے ایک ایسے منصوبے پر اتفاق کر لیا ہے جس کا مقصد چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے اور بیجنگ کے بڑھتے عالمی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنا ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن اور دیگر رہنماؤں نے برطانیہ میں کورنوال سمٹ کے دوران چین کے خلاف اسٹریٹیجک مقابلے کے موضوع پر بات چیت کی جس کے بعد ’’بیلڈ بیک بیٹر ورلڈ یا بی تھری ڈبلیو‘‘ یعنی عالمی سطح پر تعمیر نو کے نئے منصوبے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  پاکستانیوں سمیت غیر ملکی عازمین رواں برس حج نہیں کرسکیں گے

بیان کے مطابق ترقی یافتہ  ممالک 400 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری سے کووڈ 19 سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک میں انفراسٹرکچر تعمیر کریں گے۔

امریکی صدر کے ایک معاون نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ جوبائیڈن جی سیون اجلاس میں شریک مغربی ممالک سے کہیں گے کہ وہ چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے اقدامات کریں۔

جی سیون ممالک نے بجلی پیدا کرنے کے لیے کوئلے کا استعمال ختم کرنے پر بھی اتفاق کیا جبکہ صنعتی سطح پر ڈی کاربنائزیشن ایجنڈے کے لیے 2 ارب ڈالر خرچ کریں گے۔

واضح رہے کہ جی سیون میں امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، فرانس، جرمی، اٹلی اور جاپان شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں