وفاقی کابینہ کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری


وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پہلی قومی سلامتی پالیسی  کی منظوری دے دی گئی۔

وفاقی کابینہ نے پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی۔نیشنل سیکیورٹی پالیسی قومی سلامتی ڈویژن کی جانب سے پیش کی گئی۔

قومی سلامتی پالیسی 2022 تا 2026 کیلئے ہے۔قومی سلامتی پالیسی کے تحت شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی نیشنل سیکیورٹی پالیسی منظور

وزیر اطلاعات فواد چودھری  کا کہنا ہے کہ 10روز بعد میڈیا کو پالیسی کی کاپی جاری کریں گے۔اگر معیشت طاقتور نہیں تو سلامتی کی کوئی گارنٹی نہیں۔قومی سلامتی کے لئے عام آدمی کا تحفظ او مطمئن ہونا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی پالیسی کی تیاری 2014 میں شروع ہوئی جو 9 سال میں مکمل ہوئی۔گزشتہ حکومتوں میں ایک نقطے پر متفق نہ ہونے کی وجہ سے پالیسی منظور نہ ہوئی۔انٹرنل ، فوڈ سیکیورٹی قومی سلامتی پالیسی میں شامل ہے۔

مشیر قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی پالیسی میں اکنامک سیکیورٹی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔تعلیم کو اکنامی میں شامل کیا گیا ہے۔معیشت کی بہتری کے لئے پڑھی لکھی آبادی ضروری ہے۔وزارتوں ، صوبوں اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ ملکر پالیسی بنائی گئی ہے۔طویل مشاورت کے بعد قومی سلامتی پالیسی کو حتمی شکل دی گئی۔

نیشنل سکیورٹی کمیٹی نے پالیسی بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔وزیراعظم کی ہدایت پرنیشنل سیکیورٹی ڈویژن ہر ماہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی کو بریفنگ دے گی۔10 روز میں قومی سلامتی پالیسی پبلک کریں گے۔

وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کابینہ کے فیصلوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کابینہ کویوریا کی پیداوار پر بریفنگ دی گئی۔ اچھی پیداوار سے کاشتکاروں کو 1100ارب روپے اضافی آمدن ہوئی۔زراعت کے شعبے پر حکومت توجہ دے رہی ہے۔یوریا کھاد ملک میں بن رہی ہے اور بڑی پیدوار حاصل کی۔حکومت کے پاس یوریا کا ا سٹاک موجود ہے ۔

کھاد کا بحران پیدا ہوا ہے۔عالمی دنیا میں قیمت مہنگی ہونے کے باعث یوریا سمگل ہوئی۔اگلے 48 گھنٹوں میں یوریا کی فراہمی میں بہتری آئے گی۔پنجاب حکومت کو ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کا کہا ہے۔

ان کا کہنا  ہے کہ  کابینہ اجلاس میں 2019کی ارکان پارلیمنٹ کی ٹیکس ڈائریکٹری شائع کرنے کی منظوری دی گئی ۔ سیکورٹی ایکس چینج کمپنی کے چیئرمین کا استعفی منظور کرلیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نےتعلیمی بورڈز میں رابطے کے لئے انٹر بورڈ ایکٹ 2021 کی منظوری دی ہے۔ پیمرا میں محمد عاصم کو ایگزیکٹو ممبر تعینات کیا گیا۔ناظم جوکھیوں قتل کیس تحقیقات کے لئے مشترکہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ایف 9 پارک سیٹیزن پارک گندھارا کلچر سینٹر بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

بینکنگ کورٹ نمبر ایک ملتان کو ڈیرہ غازی خان منتقل کرنے کی منظوری دے دی گئی ۔ گوادر میں 12 لاکھ گیلن واٹر پلانٹ منصوبے کی منظوری دے دی گئی ۔

ان  کا کہنا ہے کہ کیوبا کو کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے 23 ملین روپے کا سامان بھیجا جارہا ہے۔آج پاکستان کویڈ سے متعلقہ میڈیکل سامان باہر بھیج رہا ہے،


متعلقہ خبریں